چاند سورج ترے ، ہر ایک ستارہ تیرا

ظلمتِ دہر میں ہر سو ہے اجالا تیرا

گو ترے عہدِ مبارک سے رہا ہوں محروم

تیری سیرت میں نظرآتا ہے چہرہ تیرا

تیری امت ، تری نسبت کے شرف سے زندہ

تیری نکہت سے مہکتا رہا صحرا تیرا

معجزہ تیری نبوت کاہے کتنا روشن

یعنی ہے مصحفِ قرآں ، یدِ بیضا تیرا

چاہیے خیر کے ایوان کی تعمیر اگر

کام اس کام میں دیتا ہے سراپا تیرا

شبِ دنیا میں ضیا تیری ہے ، اے ماہِ عرب

فرش سے عرش تلک طاری ہے ہالہ تیرا

شعر لکھتا ہوں تری نعت کا ، جب بھی آقا

جھلملاتا ہے مرے ذہن میں روضہ تیرا

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

Releated

پھراٹھا ولولہ یاد مغیلان عرب

پھر اٹھا ولولہ یاد مغیلان عرب پھر کھنچا دامن دل سوئے بیابان عرب باغ فردوس کو جاتے ہیں ہزاران عرب ہائے صحرائے عرب ہائے بیابان عرب میٹھی باتیں تری دینِ عجمِ ایمان عرب نمکیں حسن ترا جان عجم شان عرب اب تو ہے گریۂ خوں گوہر دامان عرب جس میں دو لعل تھے زہرا کے […]

بھینی سہانی صبح میں ٹھنڈک جگر کی ہے

کلیاں کھلیں دلوں کی ہوا یہ کدھر کی ہے کھبتی ہوئی نظر میں ادا کس سحر کی ہے چبھتی ہوئی جگر میں صدا کس گجر کی ہے ڈالیں ہری ہری ہیں تو بالیں بھری بھری کشتِ اَمل پری ہے یہ بارش کدھر کی ہے ہم جائیں اور قدم سے لپٹ کر حرم کہے سونپا خدا […]