چل مدینہ کی جب بھی صدا دی گئی

یوں لگا جیسے بگڑی بنا دی گئی

نقشِ پائے مبارک کا اعجاز ہے

خاکِ طیبہ میں جو بھی شفا دی گئی

میں مدینے گیا تھا بڑے شوق سے

پر مرے شوق کو یہ سزا دی گئی

شہرِ آقا میں رہنا تھا کچھ دن مجھے

وائے قسمت کہ مدت گھٹا دی گئی

سارے اعمال رد حشر میں ہوگئے

مدحِ خیر الورٰی کی جزا دی گئی

نعت گوئی سے پہچان منظرؔ بنی

تیری قسمت کچھ ایسے جگا دی گئی

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

Releated

پھراٹھا ولولہ یاد مغیلان عرب

پھر اٹھا ولولہ یاد مغیلان عرب پھر کھنچا دامن دل سوئے بیابان عرب باغ فردوس کو جاتے ہیں ہزاران عرب ہائے صحرائے عرب ہائے بیابان عرب میٹھی باتیں تری دینِ عجمِ ایمان عرب نمکیں حسن ترا جان عجم شان عرب اب تو ہے گریۂ خوں گوہر دامان عرب جس میں دو لعل تھے زہرا کے […]

بھینی سہانی صبح میں ٹھنڈک جگر کی ہے

کلیاں کھلیں دلوں کی ہوا یہ کدھر کی ہے کھبتی ہوئی نظر میں ادا کس سحر کی ہے چبھتی ہوئی جگر میں صدا کس گجر کی ہے ڈالیں ہری ہری ہیں تو بالیں بھری بھری کشتِ اَمل پری ہے یہ بارش کدھر کی ہے ہم جائیں اور قدم سے لپٹ کر حرم کہے سونپا خدا […]