چلے زمِین سے جب آپ لامکاں کے لئے

ستارے پھُول بنے شاہِ دو جہاں کے لئے

وفورِ لطفِ نبی کا ہے معجزہ یہ بھی

کہ رات پا بہ سلاسل تھی اِک اذاں کے لئے

ہے آستانہء احمَد فقط چراغِ یقیں

جگہ نہیں ہے یہاں ظلمتِ گماں کے لئے

تِھیں فرشِ راہ نگاہیں مدینے والوں کی

اتر رہے تھے ملائک بھی سارباں کے لئے

ہمیں ہے آپ سے نسبت تو اپنے اعدا میں

ملُول کیوں ہوں کسی شورشِ نہاں کے لئے

دیارِقلب میں خوشبوئے خُلد جاگتی ہے

درودِ پاک وظیفہ ہو گر زباں کے لئے

مرُوں تو ، رکھنا  کفن میں درِ محمد کی

ذرا سی خاک مری خاکِ رائیگاں کے لئے

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

Releated

پھراٹھا ولولہ یاد مغیلان عرب

پھر اٹھا ولولہ یاد مغیلان عرب پھر کھنچا دامن دل سوئے بیابان عرب باغ فردوس کو جاتے ہیں ہزاران عرب ہائے صحرائے عرب ہائے بیابان عرب میٹھی باتیں تری دینِ عجمِ ایمان عرب نمکیں حسن ترا جان عجم شان عرب اب تو ہے گریۂ خوں گوہر دامان عرب جس میں دو لعل تھے زہرا کے […]

بھینی سہانی صبح میں ٹھنڈک جگر کی ہے

کلیاں کھلیں دلوں کی ہوا یہ کدھر کی ہے کھبتی ہوئی نظر میں ادا کس سحر کی ہے چبھتی ہوئی جگر میں صدا کس گجر کی ہے ڈالیں ہری ہری ہیں تو بالیں بھری بھری کشتِ اَمل پری ہے یہ بارش کدھر کی ہے ہم جائیں اور قدم سے لپٹ کر حرم کہے سونپا خدا […]