چومیں گے لبِ دل سے طیبہ کی زمیں جا کر

آئے گا قرار اب تو اِس دل کو وہیں جا کر

وہ ارض کہ جو رشکِ فردوسِ بریں ٹھہری

دیکھیں گے زہے قسمت ہم بھی وہ زمیں جا کر

آنکھیں ہیں کہ شرمندہ ، دل ہے کہ بڑا نادم

کس کس کو سنبھالوں گا آقا کے قریں جا کر

قرآنِ مبیں اکثر سنتے تھے سناتے تھے

دربارِ شہِ دیں میں جبریلِ امیں جا کر

غیروں کی سمجھ میں یہ آیا ہے نہ آئے گا

اکِ رات میں ہو آئے وہ عرشِ بریں جا کر

اللہ نے چاہا تو ہم بھی وہاں جائیں گے

بڑھ جاتا ہے جس در پر ایمان و یقیں جا کر

مٹی کا بدن راغب مٹ جائے تو اچھا ہے

سرکارِ دو عالم کی گلیوں میں کہیں جا کر

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

Releated

پھراٹھا ولولہ یاد مغیلان عرب

پھر اٹھا ولولہ یاد مغیلان عرب پھر کھنچا دامن دل سوئے بیابان عرب باغ فردوس کو جاتے ہیں ہزاران عرب ہائے صحرائے عرب ہائے بیابان عرب میٹھی باتیں تری دینِ عجمِ ایمان عرب نمکیں حسن ترا جان عجم شان عرب اب تو ہے گریۂ خوں گوہر دامان عرب جس میں دو لعل تھے زہرا کے […]

بھینی سہانی صبح میں ٹھنڈک جگر کی ہے

کلیاں کھلیں دلوں کی ہوا یہ کدھر کی ہے کھبتی ہوئی نظر میں ادا کس سحر کی ہے چبھتی ہوئی جگر میں صدا کس گجر کی ہے ڈالیں ہری ہری ہیں تو بالیں بھری بھری کشتِ اَمل پری ہے یہ بارش کدھر کی ہے ہم جائیں اور قدم سے لپٹ کر حرم کہے سونپا خدا […]