کاش دیکھوں میں بھی کوئی روشن و بیدار خواب

آمدِ آقا سے بن جائے گل و گلزار خواب

جاگتی آنکھوں سے طیبہ دیکھنا اچھا لگا

ماہِ طیبہ کے بھی دکھلا دے کبھی انوار خواب

اُمِّ معبد نے جو دیکھا دیدۂ بیدار سے

اُس جمالِ مصطفی سے ہو کبھی ضَو بار خواب

لفظ میں سچائیوں کے رنگ بھر جائیں عزیزؔ

جب بھی پائیں شعر کے آہنگ میں اظہار خواب

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

Releated

پھراٹھا ولولہ یاد مغیلان عرب

پھر اٹھا ولولہ یاد مغیلان عرب پھر کھنچا دامن دل سوئے بیابان عرب باغ فردوس کو جاتے ہیں ہزاران عرب ہائے صحرائے عرب ہائے بیابان عرب میٹھی باتیں تری دینِ عجمِ ایمان عرب نمکیں حسن ترا جان عجم شان عرب اب تو ہے گریۂ خوں گوہر دامان عرب جس میں دو لعل تھے زہرا کے […]

بھینی سہانی صبح میں ٹھنڈک جگر کی ہے

کلیاں کھلیں دلوں کی ہوا یہ کدھر کی ہے کھبتی ہوئی نظر میں ادا کس سحر کی ہے چبھتی ہوئی جگر میں صدا کس گجر کی ہے ڈالیں ہری ہری ہیں تو بالیں بھری بھری کشتِ اَمل پری ہے یہ بارش کدھر کی ہے ہم جائیں اور قدم سے لپٹ کر حرم کہے سونپا خدا […]