کرو مخلوق کی خدمت، یہی خالق کا فرماں ہے

مشیت ایزدی ہے یہ، یہی فرمانِ قرآں ہے

کرو خدمت فقیروں کی، دریدہ جن کا داماں ہے

نہ اِنسانوں کے کام آئے، ظفرؔ تو کیسا انساں ہے ؟

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

Releated