کس چیز کی کمی ہے مولا تری گلی میں

دنیا تیری گلی میں عقبیٰ تری گلی میں

دیوانگی پہ میری ہنستے ہیں عقل والے

رستہ تری گلی کا پوچھا تری گلی میں

دیوانہ کر دیا ہے دیوانہ ہو گیا ہوں

دیکھا ہے میں نے ایسا جلوہ تری گلی میں

موت و حیات میری دونوں ترے لیے ہیں

مرنا تری گلی میں جینا تری گلی میں

کس طرح پاؤں رکھیں یاں صاحبِ بصیرت

آنکھیں بچھی ہوئی ہیں ہر جَا تری گلی میں

سورج تجلّیوں کا ہر دم چمک رہا ہے

دیکھا نہیں کسی دن سایہ تری گلی میں

امجدؔ کو آج تک ہم ادنیٰ سمجھ رہے تھے

لیکن مقام اس کا پایا تری گلی میں

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

Releated

پھراٹھا ولولہ یاد مغیلان عرب

پھر اٹھا ولولہ یاد مغیلان عرب پھر کھنچا دامن دل سوئے بیابان عرب باغ فردوس کو جاتے ہیں ہزاران عرب ہائے صحرائے عرب ہائے بیابان عرب میٹھی باتیں تری دینِ عجمِ ایمان عرب نمکیں حسن ترا جان عجم شان عرب اب تو ہے گریۂ خوں گوہر دامان عرب جس میں دو لعل تھے زہرا کے […]

بھینی سہانی صبح میں ٹھنڈک جگر کی ہے

کلیاں کھلیں دلوں کی ہوا یہ کدھر کی ہے کھبتی ہوئی نظر میں ادا کس سحر کی ہے چبھتی ہوئی جگر میں صدا کس گجر کی ہے ڈالیں ہری ہری ہیں تو بالیں بھری بھری کشتِ اَمل پری ہے یہ بارش کدھر کی ہے ہم جائیں اور قدم سے لپٹ کر حرم کہے سونپا خدا […]