نا رسائی کی تکالیف اُٹھاؤ کب تک
تم جو بالفرض نبھاؤ تو نبھاؤ کب تک خشک ہوتی ہوئی جھیلوں پہ کہاں تک تکیہ سوکھتے نخل کے دامن میں پڑاؤ کب تک رجز پڑھنے ہیں ابھی اور ، مسیحا ، میں نے کچھ بتاؤ کہ بھرے گا مرا گھاؤ کب تک ہار جاتا ہوں چلو پھر سے مگر تم ہی کہو آزماؤ گے […]