ہے نام دو جہاں میں وجہِ قرار تیرا
آقا نفس نفس میں مہکا ہے پیار تیرا تو نے جہالتوں سے انسان کو نکالا انسانیت پہ احساں ہے بے شمار تیرا میری حیات جس کی رعنائیوں سے مہکی وہ ہے سرور تیرا وہ ہے قرار تیرا ظلم و ستم کے ہر سو چھانے لگے ہیں بادل پھر دیکھتا ہے رستہ ہر کارزار تیرا کشمیر […]