اِک صنفِ سُخن جس کا تعلق ہے نبی سے

صد شکر کہ نسبت ہے طبیعت کو اُسی سے انمول ہیں آنسو بھی کرو قدر کچھ ان کی دوزخ بھی بجھا سکتے ہو آنکھوں کی نمی سے ہیں عدل کے پیکر سبھی اصحابؓ، نبی کے اُلفت ہے مسلماں کو بلاشبہ سبھی سے جس طرح اُجالوں کی پرستار ہے دنیا اے کاش ہو نفرت بھی اسے […]

قرآن سے پاتے ہیں کیا خوب یہ دانائی

’’جآوٗکَ‘‘ پڑھا جب سے، عُشاق کی بن آئی اقرار گناہوں کا کرتے ہوئے روتے ہیں کہتے ہیں ’سیہ کاری‘ روضے پہ تو لے آئی! دربارِ رسالت سے پاتے ہیں تسلی وہ آتے ہیں یہاں جو بھی بخشش کے تمنائی! ہوں عفو طلب عاصی، آقا بھی یہی چاہیں! تن رَبّ کی طرف سے یوں ہوتی ہے […]

طالب دنیا جو دو دل منفصل ہو جائیں گے!

دین سے پیوستہ ہو کر ایک دل ہو جائیں گے! یعنی جو افراد ہوں گے دشمنی میں دور دور پیرویٔ مصطفی ﷺ سے متصل ہو جائیں گے! آخرش مٹ جائیں گی ساری ہی آوازیں مگر مدحتِ آقا ﷺ کے نغمے مستقل ہو جائیں گے! شاد ہوں گے دامنِ ختم الرسل تھا میں گے جو جو […]

حسن و جمالِ اُسوۂ آقا ﷺ پہ ہو نظر!

زِنہار دھیان ہو نہ قریب و بعید کا کر ان کا ذکر اور سنا کر انہی کی بات مقصود ہو فقط یہی گفت و شنید کا افسانیہ سنیے یار کا ذکر اس کا کیجیے مقصود ہے یہی مری گفت و شنید کا (کلیات آتشؔ۔ ص ۳۰۰) ہفتہ : ۹؍ ذیقعدہ ۱۴۲۹ھ…۸؍ نومبر ۲۰۰۸ء

حمد اس کی کروں!

حمد اس کی کروں! حرف جس نے سکھائے ثنا کے لیے حمد اس کی کروں! جس نے پیدا کیے یہ زمیں آسماں کارواں کارواں روشنی بخش کر جس نے انساں کو شوقِ عبادت دیا وہ کہ جس کی طرف خود بخود سر جھکے خود بخود دل کھنچے خود بخود روح کا کارواں چل پڑے حمد […]