میں غریب سے بھی غریب ہوں مرے پاس دستِ سوال ہے

اے قسیم راحتِ دو جہاں مری سانس سانس محال ہے تو خدائے پاک کا راز داں تیرا ذکر زینتِ دو جہاں تیرے وصف کیا میں کروں بیاں تیری بات بات کمال ہے میں ہوں بے نوا تو ہے بادشہ میرا تاجِ سر تیری خاکِ پا میں ہوں ایک بھٹکی ہوئی صدا تری ذات حسنِ مآل […]

اپنی اوقات کہاں، ان کے سبب سے مانگوں

رب ملا ان سے تو کیوں ان کو نہ رب سے مانگوں ان کی نسبت ہے بہت ان کا وسیلہ ہے بہت کیوں میں کم ظرف بنوں بڑھ کے طلب سے مانگوں جس ضیا سے صدا جگ مگ ر ہے دنیا من کی اس کی ہلکی سی رمق ماہِ عرب سے مانگوں آندھیاں جس کی […]

جمال عکس محمدی سے فضائے عالم سجی ہوئی ہے

قرارِ جاں بن کے زندگی میں انہی کی خوشبو بسی ہوئی ہے خدائے واحد کی بن کے برہاں حضور آئے ہیں اس جہاں میں دکھوں سے جلتی ہوئی زمیں پھر ہر ایک غم سے بری ہوئی ہے نجانے کیسا کمال دیکھا نبی کا جس نے جمال دیکھا حواس گم سم نگاہ حیراں زباں کو چپ […]

مرے دل میں یونہی تڑپ رہے مری آنکھ میں یونہی نم رہے

مری ہر نگارشِ شوق پر اے کریم تیرا کرم رہے میں لکھوں جو نعت حضور کی دلِ مضطرب کے سرور کی کبھی چشم ناز بلند ہو کبھی سر نیاز سے خم رہے مری سانس سانس مہک اٹھے مجھے روشنی سی دکھائی دے میرا حرف حرف دعا بنے مری آہ آہ قلم رہے یہ یقین ہے […]

آپ سے حسن کائنات آپ کہاں کہاں نہیں

آپ کا ذکر نہ ہو جہاں ایسا کوئی جہاں نہیں ایک جاں سرور آگ سلگی ہے میری ذات میں ہے یہ عجیب ماجرا راکھ نہیں دھواں نہیں جن فیصلوں پہ آپ کی مہر ثبت ہو گئی اس کے بعد با خدا کوئی بھی این و آں نہیں اوصافِ پاک آپ کے جس سے تمام ہوں […]

پیارے نبی کی باتیں کرنا اچھا لگتا ہے

انکی چاہ میں جی جی مرنا اچھا لگتا ہے ٹھنڈی ٹھنڈی مہکی مہکی ہلکی ہلکی آہٹ سے یادِ نبی کا دل میں اترنا اچھا لگتا ہے جب ہستی کی چاہت کا ہے محور تیری ذات پل پل تیرا ہی دم بھرنا اچھا لگتا ہے میں بھی ثنا کے پھول سمیٹوں تم بھی درود پڑھو پتھر […]

فنا ہو جائے گی دنیا مہ و انجم نہیں ہوں گے

تیری مدحت کے چرچے پھر بھی آقا کم نہیں ہوں گے ہر اک فانی ہے شے اور ذکر لا فانی تیرا ٹھہرا تیری توصیف تب بھی ہو گی جب آدم نہیں ہوں گے توسل سے انھی کے در کھلیں گے کامرانی کے وہ جن پر ہاتھ رکھ دیں گے انہیں کچھ غم نہیں ہوں گے […]

ہمیشہ مری چشمِ تر میں رہیں

حضور آپ دل کے نگر میں رہیں مری سوچ کے دائروں میں رہیں خیالات کے بام و در میں رہیں گماں فرقتوں کا میں کیسے کروں کہ جب آپ ہر سو نظر میں رہیں مرے حرف میں میرے الفاظ میں مرے شعر میرے ہنر میں رہیں مرے دن کی مصروفیت میں ہوں آپ مری رات […]

ہم بے کسوں پہ فضل خدا ہے حضور سے

اسلام کا شعور ملا ہے حضور سے آدم کو اپنی ذات کی پہچان تک نہ تھی انسان آدمی تو ہوا ہے حضور سے بے کیف بے سرور تھی بے نور زندگی اس میں سکوں کا رنگ بھرا ہے حضور سے ہوں اہلِ بیتِ پاک یا اصحاب مصطفےٰ وحدت کا سب نے جام پیا ہے حضور […]

تو روحِ کائنات ہے تو حسن کائنات

پنہاں ہیں تیری ذات میں رب کی تجلیات ہر شے کو تیری چشمِ عنایت سے ہے ثبات ہر شے میں تیرے حسنِ مکمل کے معجزات کونین کو ہے ناز تیری ذاتِ پاک پر احسان مند ہیں تیری ہستی کے شش جہات پژمردہ صورتوں کو ملی تجھ سے زندگی نقطہ وروں کو سہل ہوئیں تجھ سے […]