اوّل ہیں آپ بالیقیں نورِ خدا کے بعد

ہیں آخری کہ آئے سبھی انبیاء کے بعد ہم نے تو کر لیا ہے یہی ذکر حرزِ جاں صلِ علی ہی پڑھتے ہیں صلّ علی کے بعد قسمت سے دردِ عشقِ نبی مل گیا مجھے ہرگز نہ جی سکوں گا میں اس سے شفا کے بعد کوئی مسیح ، کوئی صفی تو کوئی نجی لیکن […]

مدینے میں مکاں کی آرزو ہے

کہاں میں اور کہاں کی آرزو ہے کرے لازم وہ سیرِ دشتِ طیبہ جسے باغِ جناں کی آرزو ہے نہ نکلے کچھ بجز صلِّ علٰی کے مجھے ایسی زباں کی آرزو ہے سبھی ہیں شائقِ روے منور یہی ہر انس و جاں کی آرزو ہے سرِ محشر ہوں جس کے میر آقا فقط اس کارواں […]

چاند ، ستارے ، بادل ، پھول

سب اُن کے قدموں کی دھول جیون میرا ان کی مدحت ان کی نعتیں ہیں معمول جینا مرنا ہو طیبہ میں میری عرضی ہو مقبول قاسم ہیں وہ ہر نعمت کے کل عالم کے وہ مسؤل اپنے جیسا مت سمجھو تُم مروا دے گی ایسی بھول اٹھنا ہو جب روزِ محشر اٹھوں مدحت میں مشغول […]

سب کے ہادی رہنما آپ ختم المرسلیں

آپ امام الانبیاء ، آپ ختم المرسلیں سب رسولوں کی ہوئی آپ ہی سے ابتدا آپ ہی پر انتہا ، آپ ختم المرسلیں غیر کی تائید کی کچھ ضرورت ہی نہیں جب خدا نے کہہ دیا آپ ختم المرسلیں بو جہل مبہوت ہو کر کھڑا سنتا رہا کنکروں نے جب کہا آپ ختم المرسلیں ہر […]

نعت کے پھول جو ہونٹوں پہ سجا دیتے ہیں

ایسے لمحات کو رُکنے کی صدا دیتے ہیں ہم جنہیں چنتے ہیں سرکار کی مدحت کے لیے وہ سبھی لفظ ہمیں مل کے دعا دیتے ہیں جب بھی آتا ہے تصور میں ہمارے طیبہ اپنی ہستی کا ہم احساس مٹا دیتے ہیں دوڑ کر خدمت اقدس میں شجر آتا ہے آپ کا حکم صحابہ جو […]

جس کو خدا نے اپنا محبوب چن لیا ہے

حامد ہے ، مجتبٰی ہے ، محمود ، مصطفیٰ ہے از خود کبھی نہ ہم سے اچھا عمل ہوا ہے یہ نیکیاں کمانا سرکار کی عطا ہے سرکار پر نہیں ہے مسلم کا ہی اجارہ سب کے لیے ہیں رحمت قرآن کہہ رہا ہے نام نبی زباں سے لیتا ہوں جب کبھی میں ہر ہونٹ […]

مولود مصطفیٰ کی گھڑی یہ سماں ہوا

ہر گوشۂ زمین و فلک ضوفشاں ہوا مشکل نہ کوئی سامنے آ کر کھڑی ہوئی ذکرِ نبی لبوں پہ ہے جب سے رواں ہوا مؤمن کے واسطے ہوا لازم نبی کا عشق یعنی نبی کا عشق ہی ایماں کی جاں ہوا اعجاز ہے یہ احمدِ مرسل کی نعت کا عشقِ مجاز قلب سے نکلا ، […]

خیال آیا براے ثنا چنوں الفاظ

ادب سے ہو گئے سنتے ہی سر نگوں الفاظ نکالتا ہوں میں ان کو غزل کے چنگل سے پناہِ نعت میں رہتے ہیں پُر سکوں الفاظ خدا کی شان کہ ان کو مثالِ گُل کر دے نبی کی شانِ کریمی میں جب لکھوں الفاظ سخن نثار کروں بر سکوتِ مصطفوی کمالِ نطق پہ سب اپنے […]

جب میرے سرکار کرم فرماتے ہیں

گُل تو گُل ہیں خار کرم فرماتے ہیں میرے آقا رحمت ہیں دو عالم کی سب کے ہیں سردار کرم فرماتے ہیں وہ دنیا سے مستغنی ہو جاتا ہے جس پر بھی اک بار کرم فرماتے ہیں اس دربار میں لوگوں کی تخصیص نہیں جو بھی ہو نادار ، کرم فرماتے ہیں عشقِ نبی ہو […]

نہ مال و زر نہ سفارش کوئی لگانے سے

مدینے جاتے ہیں سب آپ کے بلانے سے مساء و صبح میں کہتا ہوں یانبی ادرک ملے گی خلد یقیناً اِسی ترانے سے بسا ہے جب سے مری آنکھ میں ہرا گنبد نظر کو پھیر لیا میں نے اس زمانے سے کریم ایسے کہ ان کو بھی بس دعائیں دیں جو باز آتے نہ تھے […]