فقیر کاسہ بکف ہے آقا صدا لگاتا ہے بہرِ بخشش
لیے ہے سر پر عمل کی گٹھڑی نہیں کچھ اس میں سواے لغزش یہ ایک مدت سے شہرِ ہجر و فراق سے محوِ التجاء ہے یہ ایک مدت سے شہرِ نور و کرم کی دل میں لیے ہے خواہش میں ڈھونڈتا ہوں ہر اک زباں میں، سبھی حروف ان کی شاں کے شایاں ہیں حرف […]