جس در سے سخا پاتی ہے دینے کا قرینہ
وہ شہر ، مدینہ ہے مدینہ ہے مدینہ اُمیدِ کرم عرصۂ ہجراں میں ہے اُن سے ساحل پہ کسی طور لگا دیں گے سفینہ خوشبو سے گل و لالہ و ریحان و سمن کی بڑھ کر ہے مرے شاہِ اُمم تیرا پسینہ تلوؤں سے ترے پائی ضیا خاکِ حرم نے ہر ذرۂ طیبہ ہے تبھی […]