مشت برابر جیون اندر،جنم جنم کے روگ
مشت برابر جیون اندر، جنم جنم کے روگ جانے کیسے جیتے ہوں گے، سُکھ کے اندر لوگ
معلیٰ
مشت برابر جیون اندر، جنم جنم کے روگ جانے کیسے جیتے ہوں گے، سُکھ کے اندر لوگ
اُس کے گھر ماہتاب اُترا ہے پھر اُسے دسترس میں لانے کا میری آنکھوں میں خواب اُترا ہے ایسے نازل ہوا خیال اُس کا جیسے کوئی عذاب اُترا ہے
میں بھی سارے درد بھلائے بیٹھا تھا رستہ کیسے ملتا میرے خوابوں کو میں نیندوں سے شرط لگائے بیٹھا تھا نیند فقط اس بات پہ مجھ سے روٹھی ہے میں پہلے سے خواب سجائے بیٹھا تھا میں آمین کہے جاتا تھا اُس لمحے جب وہ اپنے ہاتھ اُٹھائے بیٹھا تھا زینؔ اُسی کے دامن سے […]
تجھے ڈھونڈنا تھا ، چراغ ہاتھ سے گر گیا ترے بعد میرا نصیب ساتھ نہ دے سکا ترے ساتھ ڈالی کمند میں نے نجوم پر تو نے اتنی دور بسا لیا ہے نگر کہ اب تجھے دیکھنے کا غرور خاک میں مل گیا مرے حوصلے کا قصور ہے کہ جو بچ گیا مری سانس سانس […]
جیسے پھر درد ہی نہیں ہونا
ہوا ، صحرا ، سمندر اور پانی ، زندگانی کسی بچھڑے ہوئے کی ہے نشانی ، زندگانی کوئی موسم ، کوئی لمحہ ، کسی کا سُرخ آنچل مجھے اچھی لگی تیری کہانی ، زندگانی تمہارے چھوڑ جانے پر ہوئے ہیں طنز ایسے سنو آ کر کبھی میری زبانی ، زندگانی اُسے کیسے بتاؤں کس طرح […]
چارہ گر ضبط کو کیا لکھو گے سامنا بھی تو نہیں ہو سکتا تم مجھے خط بھی کہاں لکھو گے لفظ میرے ہی مری ہستی ہیں میں ہی اتروں گا جہاں لکھو گے دیکھ سکتا ہوں نہ سُن سکتا ہوں دوستو اب مجھے کیا لکھو گے سانس لے کر بھی نہیں جی سکتے کب ہمیں […]
تو مجھے بھولتا نہیں ہے نا پھیر لوں کس طرح نگاہوں کو یار دل کا برا نہیں ہے نا وہ نہیں ہے تو کوئی اور سہی دل مگر مانتا نہیں ہے نا میں کہیں رکھ کے بھول بیٹھا ہوں دل جہاں تھا وہاں نہیں ہے نا زینؔ پھر سے پکار لو اس کو اس نے […]
کچھ دیر ٹھہر جا ابھی رویا ہوا ہوں میں
بات بڑھنے سے روک لی ہوتی تیری زلفیں نصیب تھیں ورنہ میں کہیں اور الجھ گیا ہوتا تجھ سے بچھڑے تو ہوگئی فرصت وقت نے کتنی جلد بازی کی میں، مرے زخم، میری تنہائی تجھ سے کس نے کہا ادھورا ہوں آئینے سے تمہارے بارے میں بات کرنا عجیب لگتا ہے بات بے بات چپ […]