چلو اداسی کے پار جائیں
بکھر رہا ہے خیال کوئی سوال کوئی، ملال کوئی کہاں ہے؟ کس کی؟ مجال کوئی کہ آنکھ جھپکے ترے تصور سے دور جائے مگر یہ ضد کہ ضرور جائے تمہارے غم میں سسک سسک کر اکھڑ چکی ہے طناب غم کی مگر کسی کی مجال کیا ہے کہ روک پائے یہ سلسلہ ہائے روزو شب […]