چلو اداسی کے پار جائیں

بکھر رہا ہے خیال کوئی سوال کوئی، ملال کوئی کہاں ہے؟ کس کی؟ مجال کوئی کہ آنکھ جھپکے ترے تصور سے دور جائے مگر یہ ضد کہ ضرور جائے تمہارے غم میں سسک سسک کر اکھڑ چکی ہے طناب غم کی مگر کسی کی مجال کیا ہے کہ روک پائے یہ سلسلہ ہائے روزو شب […]

تم کیا جانو!

تم کیا جانو رونے والو درد کہاں،کب کس لمحے کس پور میں آکر اپنا آپ دکھا دیتا ہے تم کیا جانو تم کو تو بس خستہ حال پہ رونا دھونا آتا ہے تم کیا جانو لاوارث سی خواہش کوئی چھپ چھپ کر جب ایک یتیمی کو روتی ہے تم کیا جانو درد سوتیلا بن کر […]

میں تھک گیا ہوں اجالوں میں ڈھونڈ کر اُس کو

اُسے کہو کہ مقدر میں کوئی شام لکھے تمہارے بعد محبت نے حوصلہ تو دیا یہ آسرا ہے مگر آسرا ہے تھوڑا سا اُسے خبر ہی نہیں ہے عقیدتوں کے چراغ کہاں جلائے کہاں پر بجھائے جاتے ہیں کبھی جلائے مری شاعری بھرے اوراق کبھی وہ وصل کے پیغام میرے نام لکھے کسی کسی سے […]

ضبط کرنے والے بھی

کیا کمال ہوتے ہیں خواہشوں کے چنگل سے کون بچ کے نکلا ہے دل کو شاد رکھتی ہے بے سبب اداسی بھی بہہ گیا ہے جانے کیوں ضبط میری آنکھوں سے میں جہاں بھی رہتا ہوں بے شمار رہتا ہوں تم اداس رہنے میں کیوں بلا کے ماہر ہو؟ دیکھ تیرا چہرہ بھی خواب میں […]

لفظ کتنے ہی روانی میں رہے

ہم فقط اپنی جوانی میں رہے دل کہیں اور کہیں ہے دھڑکن کون بے ربط کہانی میں رہے اُس نے تحریر کیا ہی کب تھا ہم فقط اُس کی زبانی میں رہے ٹھوکریں آنکھ میں کھاتے کھاتے دکھ مری آنکھ کے پانی میں رہے میں اکیلا تو نہیں لڑ سکتا اُس سے کہہ دو کہ […]

مجھے بکھرے بکھرے سے بال یوں بھی پسند ہیں

مجھے ماتمی سے لباس میں نہ ملا کرو مجھے بے وقوف سمجھ رہا ہے مری طرح مری بے دھیانی سے فائدہ جو اُٹھا لیا کسی اُس جہان میں مل کے تجھ سے میں کیا کروں مرے منتشر سے جہان میں مجھے مل کبھی مرے خوش گماں تری چاہتوں کے نثار پر مجھے برملا سی محبتوں […]

کسی رہگزر کا غبار تھا جو اُڑا دیا

یا سجا دیا کسی بے حسی کی دکان پر ترا درد مجھ سے خفا نہ ہو کے گزر پڑے ترا نام لینے کا حوصلہ نہیں ہو رہا جو شکار کرنے کو آگئے وہ اُجڑ گئے کہ کسی نے تیر چلا دیا ہے کمان پر وہ جو کر رہا ہے مری حیات کے فیصلے وہی شخص، […]