اُسے خبر تھی
اسے خبر تھی مجھے ہجر راس آتا ہے اسے پتا تھا اداسی سے دوستی ہے مری اسے خبر تھی سبھی درد یار ہیں میرے وہ جانتا تھا مری غم سے ہے سلام دعا اسے خبر تھی سبھی زخم مجھ پہ سجتے ہیں سو ان سبھی کے لیے اس نے مجھ کو چھوڑ دیا کہیں وہ […]
معلیٰ
اسے خبر تھی مجھے ہجر راس آتا ہے اسے پتا تھا اداسی سے دوستی ہے مری اسے خبر تھی سبھی درد یار ہیں میرے وہ جانتا تھا مری غم سے ہے سلام دعا اسے خبر تھی سبھی زخم مجھ پہ سجتے ہیں سو ان سبھی کے لیے اس نے مجھ کو چھوڑ دیا کہیں وہ […]
مشت برابر جیون اندر، جنم جنم کے روگ جانے کیسے جیتے ہوں گے، سُکھ کے اندر لوگ
درد سوغات تھی اُداسی کی چاندنی رات تھی اُداسی کی آج چہرہ نہیں تھا پہلے سا کوئی تو بات تھی اُداسی کی آئینہ دیکھ کر کُھلا یارو یہ ملاقات تھی اُداسی کی خواہ مخواہ اشکبار ہو بیٹھے سرسری بات تھی اُداسی کی زین! مصروف ہوگئے اب تو یار کیا بات تھی اُداسی کی