واہ کیا جود و کرم ہے شہِ بطحا تیرا

نہیں سنتا ہی نہیں مانگنے والا تیرا دھارے چلتے ہیں عطا کے وہ ہے قطرہ تیرا تارے کھلتے ہیں سخا کے وہ ہے ذرہ تیرا فیض ہے یا شہ تسنیم نرالا تیرا آپ پیاسوں کے تجسس میں ہے دریا تیرا اغنیا پلتے ہیں در سے وہ ہے باڑا تیرا اصفیا چلتے ہیں سر سے وہ […]

معراج نامہ از امام احمد رضا خان بریلوی

وہ سرورِ کشورِ رسالت جو عرش پر جلوہ گر ہوئے تھے نئے نرالے طرب کے ساماں عرب کے مہمان کے لئے تھے بہار ہے شادیاں مبارک، چمن کو آبادیاں مبارک مَلَک فلک اپنی اپنی لَے میں یہ گھُر عنادل کا بولتے تھے وہاں فلک پر یہاں زمیں میں رچی تھی شادی مچی تھیں دھومیں اُدھر […]