واہ کیا جود و کرم ہے شہِ بطحا تیرا
نہیں سنتا ہی نہیں مانگنے والا تیرا دھارے چلتے ہیں عطا کے وہ ہے قطرہ تیرا تارے کھلتے ہیں سخا کے وہ ہے ذرہ تیرا فیض ہے یا شہ تسنیم نرالا تیرا آپ پیاسوں کے تجسس میں ہے دریا تیرا اغنیا پلتے ہیں در سے وہ ہے باڑا تیرا اصفیا چلتے ہیں سر سے وہ […]