کرم بخشی خدائے مصطفیٰ کی
مری فطرت ثنائے مصطفیٰ کی رضا جوئی، رضائے مصطفیٰ کی طلبگاری، عطائے مصطفیٰ کی
معلیٰ
مری فطرت ثنائے مصطفیٰ کی رضا جوئی، رضائے مصطفیٰ کی طلبگاری، عطائے مصطفیٰ کی
اُن کی توصیف برملا کرنا سُن ظفرؔ جانِ بندگی ہے یہی ذکر سرکار کا کیا کرنا
نعت ہر دور کی ضرورت ہے عشق سرکار میرا سرمایہ ذکرِ سرکار میری دولت ہے
دلرُبا دل نشیں نہیں کوئی آپ کے ماسوا حبیبِ خدا کوئی ہرگز نہیں، نہیں کوئی
آپ ہیں شمس الضحیٰ بدرالدجیٰ میرے نبی آپ کے فیضان سے زندہ و تابندہ ظفرؔ دم بہ دم ہر دم پکارے ہے سدا میرے نبی
دوامی سرخوشی پائیں فلاحِ دوجہاں پائیں درِ سرکار پر عشاق کو کیا کیا نہیں ملتا وفورِ عشق و مستی اور سرورِ قلب و جاں پائیں
زمانے سرنگوں تھے اور گزرتا وقت جامد ثناؤں کی درُودوں کی دما دم گونج ہر سُو وہاں جلوہ نما تھے با خُدا محمود حامد
سگِ در آپ کے دربار کا مَیں سگِ دُنیا ظفرؔ ہرگز نہیں ہوں سگِ در ہوں خدا کے یار کا مَیں
قلوبِ عاشقاں پر آپ کی رحمت برستی ہے زمانے فیض یاب اُن سے، کرم اُن کا جہانوں پر خدا کی بھی ہے جو ممدوح، مرے آقا کی ہستی ہے
محبت کا جہاں آباد رکھنا مرے لب پر سدا اللہ اکبر مرے دل میں نبی کی یاد رکھنا