سر سوئے روضہ جھکا پھر تجھ کو کیا

دل تھا ساجد نجدیا پھر تجھ کو کیا بیٹھتے اٹھتے مدد کے واسطے یارسول اللہ کہا پھر تجھ کو کیا یا غرض سے چھُٹ کے محض ذکر کو نام پاک اُن کا جپا پھر تجھ کو کیا بے خودی میں سجدۂ دریا طواف جو کیا اچھا کیا پھر تجھ کو کیا ان کو تملیک ملیک […]

ذرّے جھڑ کر تیری پیزاروں کے

تاجِ سر بنتے ہیں سیّاروں کے ہم سے چوروں پہ جو فرمائیں کرم خلعتِ زر بنیں پشتاروں کے میرے آقا کا وہ در ہے جس پر ماتھے گھِس جاتے ہیں سرداروں کے میرے عیسیٰ تِرے صدقے جاؤں طور بے طور ہیں بیماروں کے مجرمو! چشمِ تبسم رکھو پھول بن جاتے ہیں انگاروں کے تیرے ابرو […]

ایمان ہے قالِ مصطفائی

قرآن ہے حالِ مصطفائی اللہ کی سلطنت کا دولھا نقشِ تِمثالِ مصطفائی کُل سے بالا رسل سے اعلیٰ اجلال و جلال مصطفائی اصحاب نجومِ رہنما ہیں کشتی ہے آل مصطفائی اد بار سے تو مجھے بچالے پیارے اقبال مصطفائی مرسل مشتاقِ حق ہیں اور حق مشتاق وصال مصطفائی خواہان وصالِ کبریا ہیں جویان جمال مصطفائی […]

کعبے کے بدر الدجیٰ تم پہ کروڑوں درود

طیبہ کے شمس الضحیٰ تم پہ کروڑوں درود (الف) شافعِ روزِ جزا تم پہ کروڑوں درود دافعِ جملہ بلا تم پہ کروڑوں درود جان و دلِ اَصفیا تم پہ کروڑوں درود آب و گِلِ انبیا تم پہ کروڑوں درود لائیں تو یہ دوسرا دوسرا جس کو ملا کوشکِ عرش و دنیٰ تم پہ کروڑوں درود […]

نظر اک چمن سے دوچار ہے نہ چمن چمن بھی نثار ہے

عجب اُس کے گل کی بہار ہے کہ بہار بلبلِ زار ہے نہ دلِ بشر ہی فگار ہے کہ مَلَک بھی اس کا شکار ہے یہ جہاں کہ ہژدہ ہزار ہے جسے دیکھو اسکا ہزار ہے نہیں سر کہ سجدہ کناں نہ ہو نہ زباں کہ زمزمہ خواں نہ ہو نہ وہ دل کہ اس […]

طلب کا منھ تو کس قابل ہے یا غوث

مگر تیرا کرم کامل ہے یا غوث دوہائی یا محی الدیں! دوہائی بلا اسلام پر نازل ہے یا غوث وہ سنگیں بدعتیں وہ تیزیِ کفر کہ سر پر تیغ، دل پر سل ہے یا غوث عَزُوْمًا قَاتِلًا عِنْدَ الْقِتَالٖ مدد کو آدمِ بسمل ہے یا غوث خدارا نا خدا آ دے سہارا ہوا بگڑی بھنور […]

زمین و زماں تمہارے لئے ، مکین و مکاں تمہارے لیے

چنین و چناں تمہارے لئے ، بنے دو جہاں تمہارے لیے دہن میں زباں تمہارے لئے بدن میں ہے جاں تمہارے لیے ہم آئے یہاں تمہارے لئے اٹھیں بھی وہاں تمہارے لیے فرشتے خِدَم رسولِ حشم تمامِ اُمم غلامِ کرم وجود و عدم حدوث و قدم جہاں میں عیاں تمہارے لیے کلیم و نجی مسیح […]

بدل یا فرد جو کامل ہے یا غوث

تِرے ہی در سے مستکمل ہے یا غوث جو تیری یاد سے ذاہل یا غوث وہ ذکر اللہ سے غافل ہے یا غوث اَنَا السَّیَّاف سے جاہل ہے یا غوث جو تیرے فضل پر صائل ہے یا غوث سخن ہیں اصفیا، تو مغزِ معنیٰ بدن ہیں اولیا، تو دل ہے یا غوث اگر وہ جسمِ […]

ملکِ خاصِ کبریا ہو

مالکِ ہر ماسوا ہو کوئی کیا جانے کہ کیا ہو عقل ِعالَم سے ماوَرا ہو کنزِ مکتوم ِازل میں دُرِّ مکنونِ خدا ہو ق سب سے اوّل سب سے آخر ابتداء ہو انتہا ہو تھے وسیلے سب نبی، تم اصلِ مقصودِ ہدیٰ ہو پاک کرنے کو وضو تھے تم نمازِ جانفزا ہو سب بِشارت کی […]

جو تیرا طفل ہے کامل ہے یا غوث

طُفیلی کا لقب واصل ہے یا غوث تصوّف تیرے مکتب کا سبق ہے تَصرّف پر تِرا عامل ہے یا غوث تِری سَیرِ اِلَی اللہ ہی ہے فِی اللہ کہ گھر سے چلتے ہی مُوصل ہے یا غوث تو نورِ اوّل و آخر ہے مولیٰ تو خیرِ عاجل و آجل ہے یا غوث ملک کے کچھ […]