نعتِ محبوبِ خدا ہو لازمی

روز و شب یہ سِلسِلہ ہو لازمی مِدحتِ رُخ کی اگر ہے آرزو شرحِ والشمس و ضُحیٰ ہو لازمی سر بُلندی چاہئے تو رو برو سیرتِ خیر الوریٰ ہو لازمی خاکِ طیبہ سے کرو اپنا علاج چاہتے ہو گر شِفا ہو لازمی راحتیں ہی راحتیں مِل جائیں گی ذکر بس صلّے علیٰ ہو لازمی لُطف […]

شہرِ طیبہ کی ہوا درکار ہے

دردِ عصیاں کی دوا درکار ہے مصطفیٰ خیر الوریٰ کے عشق میں بس تڑپنے کی ادا درکار ہے جاہ و حشمت کا نہیں طالب حضور آپ کی اُلفت شہا درکار ہے سرخروئی قبر و محشر میں مِلے یہ عنایت یہ عطا درکار ہے سر اُٹھاتا ہے یزیدِ وقت پھر پھر سے کوئی کربلا درکار ہے […]

تُمھارے نور سے روشن زمانہ یا رسول اللہ

مرے تاریک دل کو جگمگانا یا رسول اللہ مجھے پھر اپنے روضے پر بُلانا یا رسول اللہ مدینے کے حسیں منظر دِکھانا یا رسول اللہ خدا رکھے سلامت خیر سے شہرِ مدینہ کو غریبوں بے کسوں کا ہے ٹھکانہ یا رسول اللہ میں دردر ٹھوکریں کھاتا بھٹکتا کیوں پھروں آقا سلامت ہے تمھارا آستانہ یا […]

خدا کی راہ پر سب کو چلانے آ گئے آقا

جو بھٹکے تھے اُنہیں حق سے مِلانے آ گئے آقا خدا کے دین کا ڈنکا بجانے آ گئے آقا رواجِ کُفر سارے ہی مِٹانے آ گئے آقا خدائے پاک ہے واحد عبادت بس اسی کی ہے سبق یہ ساری دنیا کو پڑھانے آ گئے آقا نبوّت اور رسالت کی ہوئی تکمیل مولیٰ پر پیمبر آخری […]

شانِ محبوبِ رحمان کیا خوب ہے

پایا دیدارِ سبحان کیا خوب ہے حق نے فرمایا جس کو ہے لاریب فیہ اُن پہ اُترا وہ قرآن کیا خوب ہے اُن کی ہر اک ادا واہ وا واہ وا اُن کا ہر ایک فرمان کیا خوب ہے رب نے بھیجا فرشتوں کی افواج کو بدر میں دیکھو میدان کیا خوب ہے مُژدہْ امن […]

ٹُوٹے ہُوئے دِلوں کے سہارے حضور ہیں

ہم کو تو اپنی جان سے پیارے حضور ہیں بے جان میں حیات کے منظر عیاں ہُوئے فرماتے جس طرف بھی اشارے حضور ہیں دنیا و آخرت میں ہمیں خوف کیوں رہے کرنے کو اپنے وارے نیارے حضور ہیں یا سیدی اغِثنی پکارا ہے جس گھڑی طوفان میں بھی دیتے کنارے حضور ہیں جو بھی […]

ذکرِ محبوبِ خدا وِردِ زباں ہو آمین

یُوں میرا نامۂ اعمال گِراں ہو آمین کاش اِس شان سے یہ رُوح جُدا ہو تن سے روبرو روضۂ سُلطانِ جہاں ہو آمین مست و بے خُود شہِ لو لاک کی اُلفت میں رہوں اُن کی یادوں میں سدا آہ و فغاں ہو آمین نخلِ ایماں کو مِلے جلوۂ آقا سے بہار ہے دعا دُور […]

پُوچھتے مُجھ سے تُم ہو کیا صاحب

ہے کرم سب حضور کا صاحب مجھ کو حاصل ہیں نعمتیں جِتنی میرے آقا کی ہے عطا صاحب ذکرِ سرکار وِرد کر لو گر دل ہے غمگین آپ کا صاحب سیرتِ مصطفیٰ کو اپنا لو زندگی ہو گی خوش نُما صاحب عِطر کیا چاہے جِس کو آقا کا گر پسینہ ہے مِل گیا صاحب خُوں […]

کِس کو اُن کی شان و رِفعت کا پتہ معلوم ہے

حق تعالیٰ کو نبی کا مرتبہ معلوم ہے اُن پہ جُملہ عالمیں کے مُنکشِف احوال ہیں کب کہاں کیا ہو رہا ہے ہو چُکا معلوم ہے ہر کسی کے دل کی اُن پر کیفیت بھی ہے عیاں ہو گا جس پر جس کسی کا خاتمہ معلوم ہے غیب اُن پر حق تعالیٰ نے عیاں سب […]

جہان رب نے بنائے حضور کی خاطر

فلک پہ تارے سجائے حضور کی خاطر وہ اوّلیں جو خدائے کریم کا گھر ہے بنا ہے کعبہ رضائے حضور کی خاطر دل ان کی یاد کی خاطر ہے دید کو آنکھیں زبان مُنہ میں ثنائے حضور کی خاطر جو کر دیں ایک اِشارہ ہو چاند دو ٹکڑے پلٹ کے شمس بھی آئے حضور کی […]