عرش ہمدوش حرف آرائی
فرشِ مدحِ رسول پر آئی وہ زمیں بے نمو رہے کیسے جو ترے نقشِ پا نے مہکائی اب سبک بار ہے بہ عز و شرَف زیست تھی زیر بارِ رسوائی منبعِ علم و چشمۂ حکمت آپ نے جو بھی بات فرمائی مانگنے کی نہیں ہوئی حاجت اُن کی بخشش ہے بے طلَب پائی اِک ترے […]