نُطق بے ربط ہے اور طبعِ رواں ہے کژمژ
درگہِ نعت میں سب زورِ بیاں ہے کژمژ آپ آئیں گے تو ہو جائے گا تزئیں ساماں سیدی ! یہ جو مرا خیمۂ جاں ہے کژمژ نعت ہی راست تیقن کی ہے ضامن ، ورنہ مَیں گماں زاد ہُوں اور میرا گماں ہے کژمژ معتبر آپ کی نسبت سے ہی ہونگے واللہ ورنہ یہ شوق […]