اُن سے ملنے کا یقیں دل میں لیے بیٹھے ہیں
اپنی آنکھوں کو بنائے جو دیے بیٹھے ہیں دل میں ہے یادِ نبی اور لبوں پر مدحت کیسا ہم خیر کا سامان کیے بیٹھے ہیں اس لیے اور کسی سمت نظر اُٹھتی نہیں ہم مدینے کے نظارے جو کیے بیٹھے ہیں دلِ مضطر کو لیے یوں ہی نہیں بیٹھے ہم آرزو دل میں مدینے کی […]