کھویا کھویا ہے دل ، ہونٹ چپ ، آنکھ نم ، ہیں مواجہ پہ ہم

کھویا کھویا ہے دل، ہونٹ چپ، آنکھ نم، ہیں مواجہ پہ ہم روبرو ان کے لایا ہے ان کا کرم، ہیں مواجہ پہ ہم لمحے لمحے پہ آیات کا نور نعت کا نور ہے نور افشاں درودی فضا دم بہ دم، ہیں مواجہ پہ ہم ایک کونے میں ہیں، سر جھکائے ہوئے، منہ چھپائے ہوئے […]

سائے میں تمھارے ہیں قسمت یہ ہماری ہے

قربان دل و جاں ہیں کیا شان تمھاری ہے کیا پیش کروں تم کو کیا چیز ہماری ہے یہ دل بھی تمھارا ہے یہ جاں بھی تمھاری ہے نقشہ ترا دلکش ہے صورت تری پیاری ہے جس نے تمہیں دیکھا ہے سو جان سے واری ہے گو لاکھ بُرے ہیں ہم کہلاتے تمہارے ہیں اک […]

شہرِ نبی کے سامنے آہستہ بولیے

دھیرے سے بات کیجیے آہستہ بولیے اُن کی گلی میں دیکھ کر رکھیے ذرا قدم خود کو بہت سنبھالیے آہستہ بولیے ان سے کبھی نہ کیجیے اپنی صدا بلند پیشِ نبی جو آیئے آہستہ بولیے شہرِ نبی ہے شہرِ ادب کان دھر کے دیکھ کہتے ہیں اس کے رستے آہستہ بولیے ہر اک سے کیجیے […]

لَو مدینے کی تجلّی سے لگائے ہوئے ہیں

دل کو ہم مطلعِ انوار بنائے ہوئے ہیں کشتیاں اپنی کنارے سے لگائے ہوئے ہیں کیا وہ ڈوبے جو محمد کے ترائے ہوئے ہیں شرم عصیاں سے نہیں سامنے جایا جاتا یہ بھی کیا کم ہے تیرے شہر میں آئے ہوئے ہیں اک جھلک آج دکھا گنبدِ خضرا کے مکیں کچھ بھی ہے دور سے […]

گر طلب سے بھی کچھ ماسوا چاہیے

اُن کا دامن نہیں چھوڑنا چاہیے ڈوبتی ناؤ کو ناخدا چاہیے اِک نظر اے شہِ دوسرا چاہیے دل کو دیدِ رُخِ مصطفی چاہیے آئینے کے لیے آئینہ چاہیے ہاتھ میں دامنِ مصطفی آگیا اِک گنہ گار کو اور کیا چاہیے لے چلو اب مدینے کو چارہ گرو مجھ کو طیبہ کی آب و ہوا چاہیے […]

اب کہاں جاؤں تڑپتے دل کی یہ خواہش نکال

اے مدینے کی زمیں میری بھی گنجائش نکال اے فضا طیبہ کی میرے گرد حلقہ کھینچ کر مدتِ عمرِرواں سے عرصۂ گردش نکال بارگاہِ مصطفیٰ میں دل سے یہ آئی صدا آج کی تاریخ سے تاریخِ پیدائش نکال پیش کر دینا قمرؔ سرمایۂ نعتِ نبی حشر میں جب حکم ہو گا نامۂ پرُسش نکال

کوئی مثل مصطفی کا کبھی تھا نہ ہے نہ ہو گا

کسی اور کا یہ رتبہ کبھی تھا نہ ہے نہ ہو گا اُنہیں خَلق کر کے نازاں ہوا خود ہی دستِ قدرت کوئی شاہکار ایسا کبھی تھا نہ ہے نہ ہو گا کسی وہم نے صدا دی کوئی آپ کا مماثل تو یقیں پُکار اٹھا کبھی تھا نہ ہے نہ ہو گا مرے طاق جاں […]

اب تنگیِ داماں پہ نہ جا اور بھی کچھ مانگ

ہیں آج وہ مائل بہ عطا اور بھی کچھ مانگ ہر چند کہ آقا نے بھرا ہے تیرا کشکول کم ظرف نہ بن ہاتھ بڑھا اور بھی کچھ مانگ سلطانِ مدینہ کی زیارت کی دُعا کر جنت کی طلب چیز ہے کیا اور بھی کچھ مانگ جن لوگوں کو شک ہے کہ کرم ان کا […]

احمدِ مرسل فخرِ دو عالم صلی اللہ علیہ وسلم

وہم کی ہر زنجیر کو توڑا، ایک خدا سے رشتہ جوڑا شرک کی محفل کردی برہم صلی اللہ علیہ وسلم کفر کی ظلمت جس نے مٹائی دین کی دولت جس نے لُٹائی لہرایا توحید کا پرچم صلی اللہ علیہ وسلم راہ میں کانٹے جس نے بچھائے گالی دی پتھر برسائے اُس پر ِچھڑکی پیار کی […]

تاجدارِ حرم ہو نگاہِ کرم ہم غریبوں کے دن بھی سنور جائیں گے

حامئ بیکساں! کیا کہے گا جہاں آپ کے در سے خالی اگر جائیں گے خوفِ طوفان ہے آندھیوں کا ہے غم، سخت مشکل ہے آقا کدھر جائیں ہم آپ بھی گر نہ لیں گے ہماری خبر، ہم مصیبت کے مارے کدھر جائیں گے میکشو آؤ آؤ مدینے چلیں، دستِ ساقئ کوثر سے پینے چلیں یاد […]