یا محمد نوُرِ مجسّم یا حبیبی یا مولائی

تصویرِ کمالِ محبت تنویرِ جمالِ خدائی تیرا وصف بیاں ہو کس سے تیری کون کرے گا بڑائی اس گردِ سفر میں گم ہے جبریلِ امیں کی رسائی تیری ایک نظر کے طالب تیرے ایک سخن پر قرباں یہ سب تیرے دیوانے یہ سب تیرے شیدائی یہ رنگِ بہارِ گلشن یہ ُگل اور ُگل کا جوبن […]

نوری محفل پہ چادر تنی نور کی نور پھیلا ہوا آج کی رات ہے

چاندنی میں ہیں ڈوبے ہوئے دو جہاں کون جلوہ نما آج کی رات ہے عرش پر دھوم ہے فرش پر دھوم ہے ،ہے وہ بدبخت جو آج محروم ہے پھر یہ آئے گی شب کس کو معلوم ہے ہم پہ لطف خدا آج کی رات ہے مومنو! آج گنجِ سخا لُوٹ لو ‘ لُوٹ لو […]

مری زندگی مری آبرو یہ عطائے یادِ رسول ہے

جو یہ درد ہے تو قرارِ جاں ہے اگر یہ زخم تو پھول ہے جو تری نگاہ میں آگیا وہ بڑی پناہ میں آ گیا ترے واسطے سے ہے مطمئن ترے واسطے ہی ملول ہے مرا سوز بھی مرا ساز بھی مرا دل بھی دل کا گداز بھی مری چشمِ تر کی بہار ہے مجھے […]

جو عشقِ نبی کے جلوؤں کو سینوں میں بسایا کرتے ہیں

اللہ کی رحمت کے بادل ان لوگوں پہ سایا کرتے ہیں جب اپنے غلاموں کی آقا تقدیر بنایا کرتے ہیں جنت کی سند دینے کے لیے روضے پہ بُلایا کرتے ہیں مخلوق کی بگڑی بنتی ہے خالق کو بھی پیار آجاتا ہے جب بہرِ دعا محبوبِ خدا ہاتھوں کو اُٹھایا کرتے ہیں گردابِ بلا میں […]

روئے بدرالدجیٰ دیکھتے رہ گئے

چہرئہ والضحیٰ دیکھتے رہ گئے حسن خیرالوریٰ میں خدا کی قسم ہم جمال خدا دیکھتے رہ گئے چاند دو ٹکڑے ہو کر تصدّق ہوا دشمنِ مصطفی دیکھتے رہ گئے رک کے سدرہ کی منزل پہ روح الامیں رفعتِ مصطفی دیکھتے رہ گئے ہم گنہگار پہنچے درِ پاک پر زاہد و پارسا دیکھتے رہ گئے در […]

فضل ربُ العُلیٰ اور کیا چاہیے

مل گئے مصطفی اور کیا چاہیے دامن مصطفی جس کے ہاتھوں میں ہو اس کو روز جزا اور کیا چاہیے گنبد سبز خوابوں میں آنے لگا حاضری کا صلہ اور کیا چاہیے بھیک کے ساتھ ہی ان کے دربار سے مل رہی ہے دعا اور کیا چاہیے یہ جبیں اور ریاض الجناں کی زمیں اب […]

ان کو دل میں بسا لیا ہم نے

دل مدینہ بنا لیا ہم نے ان کے دامن سے ہو کے وابستہ سب سے دامن چُھڑا لیا ہم نے مل گئے وہ تو پھر کمی کیا ہے دونوں عالم کو پا لیا ہم نے تاجور بھی جہاں پہ سائل ہیں ایسا دربار پا لیا ہم نے نقش پائے حضورِ انور کو اپنا کعبہ بنا […]

میرے دل میں ہے یادِ محمد میرے ہونٹوں پہ ذکرِ مدینہ

تاجدار حرم کے کرم سے آگیا زندگی کا قرینہ دل شکستہ ہے میرا تو کیا غم اس میں رہتے ہیں شاہ دو عالم جب سے مہماں ہوئے ہیں وہ دل میں دل مرا بن گیا ہے مدینہ میں غلامِ غلامانِ احمد میں سگِ آستانِ محمد قابلِ فخر ہے موت میری قابل رشک ہے میرا جینا […]

میں سجدہ کروں یا کہ دل کو سنبھالوں محمد کی چوکھٹ نظر آ رہی ہے

اسی بے خودی میں کہیں کھو نہ جاؤں تڑپ کملی والے کی تڑپا رہی ہے دو عالم کا داتا مرے سامنے ہے کہ کعبے کا کعبہ مرے سامنے ہے ادا کیوں نہ فرضِ محبت کروں میںخدا کی خدائی جھکی جا رہی ہے گلے میں ہیں زلفیں تو نیچی نگاہیں ، نظر چومتی ہے مدینے کی […]

ٹھہری ہوئی آنکھوں میں جدائی کی گھڑی ہے

شب آخری طیبہ کی مرے سر پہ کھڑی ہے اِک ساعتِ بیدار ہے مقسوم نظر کا دوری میں تڑپنے کے لیے عمر پڑی ہے اِک لمحہ پراں ہے میسر دمِ رُخصت فہرست دُعاؤں کی سلاموں کی بڑی ہے کیا عرض و گزارش ہو کہ ملتے نہیں الفاظ؟ دُنیائے تمنّا ہے! جو ہونٹوں پر اَڑی ہے! […]