یا محمد نوُرِ مجسّم یا حبیبی یا مولائی
تصویرِ کمالِ محبت تنویرِ جمالِ خدائی تیرا وصف بیاں ہو کس سے تیری کون کرے گا بڑائی اس گردِ سفر میں گم ہے جبریلِ امیں کی رسائی تیری ایک نظر کے طالب تیرے ایک سخن پر قرباں یہ سب تیرے دیوانے یہ سب تیرے شیدائی یہ رنگِ بہارِ گلشن یہ ُگل اور ُگل کا جوبن […]