الفاظ کے پردے میں اگر تُو نہیں نکلے
پھر نوک قلم سے کوئی جادو نہیں نکلے دھُلتا ہے مرے اشکوں سے ہر رات یہ پھر بھی تکیے سے ترے قرب کی خوشبو نہیں نکلے منصف تو بڑی بات اگر ڈھونڈ نے جاؤ اِس شہر ستم گر میں ترازو نہیں نکلے روئے جو کبھی نیشۂ حالات پہ ہم لوگ اک زہر ٹپک آیا ہے […]