Skip to content
رابطہ کریں
ہمارے بارے میں
مقاصد
رابطہ کریں
ہمارے بارے میں
مقاصد
Facebook-f
Twitter
Instagram
Pinterest
اردوئے معلیٰ
سرورق
حمدونعت
نثر
مکالمہ
مضامین
خطوط
مائیکرو فکشن
متفرقات
فارسی کلام کا اردو ترجمہ
گلزار ِ معرفت
منظوم ترجمتہ القرآن
سوانح حیات
مکمل کتابیں
شاعری
غزل
نظم
پابند نظم
آزاد نظم
شعر
قطعہ
آزاد غزل
تصویری شاعری
مزاحیہ شاعری
آج کا دن
سرورق
حمدونعت
نثر
مکالمہ
مضامین
خطوط
مائیکرو فکشن
متفرقات
فارسی کلام کا اردو ترجمہ
گلزار ِ معرفت
منظوم ترجمتہ القرآن
سوانح حیات
مکمل کتابیں
شاعری
غزل
نظم
پابند نظم
آزاد نظم
شعر
قطعہ
آزاد غزل
تصویری شاعری
مزاحیہ شاعری
آج کا دن
Search
Search
خاکدان
اردوئے معلّیٰ
فہرست
موجِ شرابِ عشق پہ ڈولے ہوئے سخن
غزل
یہ مرا غم کسی صورت نہیں گھٹنے والا
غزل
ہوش و خرد، غرورِ تمنا گنوا کے ہم
غزل
اپنے پندار کا در توڑ دیا میں نے بھی
غزل
سرحدِ شہر قناعت سے نکالے ہوئے لوگ
غزل
یہ طبیعت مجھے اپنا نہیں بننے دیتی
غزل
اُسی حوالے سے ہر بار میں نشانہ ہوا
غزل
بازی انا کی، بھوک سے کیسی بری لگی
غزل
عجیب قاعدے ہجرت! تری کتاب میں ہیں
غزل
ملول خاطر و آزردہ دل، کبیدہ بدن
غزل
کسی بھی عشق کو ہم حرزِ جاں بنا نہ سکے
غزل
کارِ وفا محال تھا، ناکام رہ گیا
غزل
ہم ترا ذکرِ طرحدار لکھا کرتے تھے
غزل
بے سمت کاوشوں کا ثمر دائرے میں ہے
غزل
بنا کے پھر مجھے تازہ خبر نہ جاؤ تم
غزل
میں بھی کسی کے درد کا درمان بن گیا
غزل
کچھ جرم نئے اور مرے نام لگا دو
غزل
اس خاک سے جو ربطِ وفا کاٹ رہے ہیں
غزل
ماں کے دامن کی طرح پھیلا ہے خالی آنگن
غزل
جہاں پر آبِ رواں سے چٹان ملتی ہے
غزل
مٹی سنوار کر مری، دیپک میں ڈھال دے
غزل
دل کہ اک جزیرہ ہے
نظم
زندہ ہزاروں لوگ جہاں مر کے ہو گئے
غزل
لُٹا ہے میرا خزانہ مرے برابر سے
غزل
ویسے میں ہر حلیف سے محروم تو ہوا
غزل
شاد و آباد رہو، وقت سدا خوش رکھے
غزل
دوستی گردش کی میرے ساتھ گہری ہو گئی
غزل
نشانِ منزلِ من مجھ میں جلوہ گر ہے تو
غزل
سادگی ہوئی رخصت، زندگی کہاں جائے
غزل
منظرِ دشتِ تگ و تاز بدل کر دیکھا
غزل
نہ وہ ملول ہوئے ہیں، نہ ہم اداس ہوئے
غزل
وہ کلاہِ کج، وہ قبائے زر، سبھی کچھ اُتار چلا گیا
غزل
دیارِ شوق کے سب منظروں سے اونچا ہے
غزل
اک جہانِ رنگ و بو اعزاز میں رکھا گیا
غزل
ہر لمحہ زہرِ نو کوئی پی کر دکھائے تو
قطعہ
وہاں اک موجِ بے حس ہے کہ آنکھیں نم نہیں کرتی
قطعہ
پتھر ہی رہو، شیشہ نہ بنو
غزل
میں ہوں چہرہ تری خواہش کا، مرے بعد تو دیکھ
غزل
پہاڑ، دشت، سمندر ٹھکانے دریا کے
غزل
پھر نور محبت لئے خورشید بہاراں
غزل
پندار کی ویران سرا میں نہیں رہتے
غزل
پگھل کر روشنی میں ڈھل رہوں گا
غزل
بے نسب درہم و دینار کا ورثہ کیسا
غزل
اپنے سر تیرے تغافل کا بھی الزام لیا ہے
غزل
اپنی تو ہجرتوں کے مقدر عجیب ہیں
غزل
اِس کی بنیاد میں پتھر ہے پرانے گھر کا
غزل
ایک منظر پسِ منظر بھی دکھایا جائے
غزل
بجھتے بجھتے بھی اندھیروں میں کرن چھوڑ گیا
غزل
اشکِ کم ظرف مرا ضبط ڈبو کر نکلا
غزل
الفاظ کے پردے میں اگر تُو نہیں نکلے
غزل
پچھلا صفحہ
Page
1
Page
2
Page
3
Page
4
Page
5
اگلا صفحہ
یہ فہرست اپنے دوست احباب سے شریک کیجیے
Facebook-f
Twitter
Instagram
Pinterest
Search
Search
اردوئے معلیٰ
پر
خوش آمدید!
گوشے۔۔۔
حمدِ باری تعالیٰ
حمدیہ ہائیکو
سلام
مرثیہ
مناجات
منقبت
نعت رسول مقبول
نعتیہ اشعار
نعتیہ ہائیکو
نوحہ
Menu
حمدِ باری تعالیٰ
حمدیہ ہائیکو
سلام
مرثیہ
مناجات
منقبت
نعت رسول مقبول
نعتیہ اشعار
نعتیہ ہائیکو
نوحہ