راز در پردۂ دستار و قبا جانتی ہے
کون کس بھیس میں ہے خلقِ خدا جانتی ہے کون سے دیپ نمائش کے لئے چھوڑنے ہیں کن چراغوں کو بجھانا ہے ہوا جانتی ہے اک مری چشمِ تماشہ ہے کہ ہوتی نہیں سیر فکرِ منزل ہے کہ رُکنے کو برا جانتی ہے نشۂ عشق مجھے اور ذرا کر مدہوش بے خودی میری ابھی میرا […]