ذکرِ نبی سے ہر گھڑی معمُور ہوتا ہے

وہ قلبِ مطمئن ہے ہر گھڑی مسرُور ہوتا ہے مرے سرکار جب تک میرے دل میں نہ قدم رکھیں یہ دل مغموم ہوتا ہے، یہ دل رنجُور ہوتا ہے وہ ہر حالت میں ہیں سرکار کو ہی رُوبرو رکھتے نرالا آپ کے عشاق کا دستور ہوتا ہے حبیبِ کبریا جلوہ فگن عشاق کے دل میں […]

فراق و ہجر کا دورانیہ ہو مختصر، آقا

جمالِ دید کی نعمت ملے بارِ دگر، آقا مرا قلبِ تپاں جانِ حزیں ہے منتظر، آقا کریں آباد قلب و جاں کا یہ سونا نگر، آقا میں ہوں بے خانماں، خانہ بدوش و در بہ در، آقا عطا سرکار کے قدموں میں ہو بے گھر کو گھر، آقا میں ڈھونڈوں گا کوئی قاصد نہ کوئی […]

محبوبِ ربِّ انس و جاں میرے حضور ہیں

محبوبِ جملہ مرسلاں میرے حضور ہیں میرے حضور قافلہ سالارِ عارفاں جانِ جہانِ عاشقاں میرے حضور ہیں میرے حضور مرکزِ اُمیدِ سالکاں مرکز نگاہِ مقبلاں میرے حضور ہیں میرے حضور مونس و غم خوارِ بے کساں چارا گرِ بے چارگاں میرے حضور ہیں میرے حضور باعثِ تخلیقِ کائنات آفاق کے روحِ رواں میرے حضور ہیں […]

مری سرکار کا فیض و عطا، جاری و ساری ہے

مری سرکار کا جُود و سخا، جاری و ساری ہے ہیں پیاسے آ رہے سیراب ہو کر جا رہے ہر دم کرم سرکار کا ہر پل سدا، جاری و ساری ہے مریضِ لادوا آئیں، سکوں پائیں، شفا پائیں محبت، اُنس کا اک سلسلہ، جاری و ساری ہے خزائن بٹ رہے، یاں نعمتیں تقسیم ہوتی ہے […]

میرے آقا، میرے مولا، میرے رہبر آپ ہیں

میرے مونس، میرے ہمدم، میرے ناصر آپ ہیں آپ ہی ہیں دل نواز و دل پذیر و دلنشیں میرے دل آرا و دل کش، میرے دلبر آپ ہیں انبیا سارے ہیں مانندِ ہجومِ اختراں آپ ہیں ماہِ مبیں، ماہِ منور آپ ہیں آپ ہیں شمس الضحیٰ، بدرالدجیٰ، نور الہدیٰ آپ ہیں صادق امیں، رحمت کا […]

میں بے بس و لاچار ہوں، بیمار بہت ہوں

سرکار کی رحمت کا طلب گار بہت ہوں دامانِ کرم آپ کا درکار ہے آقا میں بندۂ عاصی ہوں، گنہ گار بہت ہوں دیوانہ و مستانہ و پروانۂ جاں سوز مشتاق ہوں میں طالبِ دیدار بہت ہوں سرکار کی چوکھٹ پہ جبیں جب سے رکھی ہے سرمست ہوں، مسرور ہوں، سرشار بہت ہوں میں اُن […]

وہ محبوبِ خدا ہے، با خدا ہے

وہی خیر البشر، خیر الوریٰ ہے حبیبِ کبریا، نورِ مجسم وہی شمس الضحیٰ، بدرالدجیٰ ہے وہی جو رحمۃ اللعالمیں ہے وہی تو شافعِ روزِ جزا ہے خدا خود ناز فرماتا ہے جس پر وہ احمد ہے، محمد مصطفیٰ ہے درُود اُن پر خدائے پاک بھیجے یہ کس کا مرتبہ اُن کے سوا ہے مقامِ شوق […]

کرم کی اک نظر آقا، جدائی مار ڈالے گی

کرم بارِ دگر آقا، جدائی مار ڈالے گی مرا دل آپ کو ڈھونڈے، نگاہیں آپ کو ڈھونڈیں مرا گھر منتظر آقا، جدائی مار ڈالے گی میں ہوں بھٹکا ہوا راہی، نظر دے کر مجھے دے دیں مدینہ کی ڈگر آقا، جدائی مار ڈالے گی میں چا ہوں اُڑتے اُڑتے آپ کے قدموں میں جا پہنچوں […]

آپ کی یاد دِل میں بستی ہے

دِل مدینہ کی گویا بستی ہے ہے جو رحمت کُل عالمیں کے لیے آپ کی وہ عظیم ہستی ہے آستانِ نبی پہ ہر لمحہ رحمتوں کی گھٹا برستی ہے خود بچاتے ہیں آپ، اُمت کی جب بھی ناؤ بھنور میں پھنستی ہے منتظر میری چشمِ تر، آقا آپ کی دید کو ترستی ہے راہِ طیبہ […]

بھرے کاسے، طلب سے بھی زیادہ بھیک پائی ہے

درِ سرکار پہ دِن رات حاضر سب خُدائی ہے برستا ہے سدا ابرِ کرم شہرِ پیمبر میں سدا سرکار کے در پہ گھٹا رحمت کی چھائی ہے مُنوّر اُن کے چہرے ہیں، جبیں اُن کی ہے نورانی جنھوں نے آپ کے در پر جبیں اپنی جھُکائی ہے ہماری لاج رکھ لینا، بھرم سرکار رکھ لینا […]