میرے آقا، میرے مولا، میرے رہبر آپ ہیں
میرے مونس، میرے ہمدم، میرے ناصر آپ ہیں
آپ ہی ہیں دل نواز و دل پذیر و دلنشیں
میرے دل آرا و دل کش، میرے دلبر آپ ہیں
انبیا سارے ہیں مانندِ ہجومِ اختراں
آپ ہیں ماہِ مبیں، ماہِ منور آپ ہیں
آپ ہیں شمس الضحیٰ، بدرالدجیٰ، نور الہدیٰ
آپ ہیں صادق امیں، رحمت کا پیکر آپ ہیں
جاری و ساری کیا جس نے کلامِ کبریا
وہ معلم، وہ مدرس، وہ مقرر آپ ہیں
آپ ختم الابنیا ہیں، آپ ختم المرسلیں
وہ جو محبوبِ خدا ہیں، وہ پیمبر آپ ہیں
ہے ظفرؔ بھی آپ سے لطف و کرم کا خواست گار
حلم و عفو درگزر کا اک سمندر آپ ہیں