جامع القرآں، پئے القابِ ذوالنوّرین ہے

یعنی نور علم حق آداب ذوالنوّرین ہے تیرا اعزاز حقیقی کیا بیاں ہو اے ’’بقیع‘​‘​ ایک اک ذرّہ ترا شادابِ ذوالنوّرین ہے سامنے قرآنِ پاک اور حلق پر تیغِ حیات قتل گہ بھی منبر و محرابِ ذوالنوّرین ہے دین کی شرم و حیا کا لطف آئے گا اسے جس کے دل پہ نقش رعب و […]

حسین آپ نے اُمت کی آبرو رکھ لی

شہید ہو کے شہادت کی آبرو رکھ لی اس اہتمام سے گلزار مصطفیٰ اُجڑا بہار باغِ شریعت کی آبرو رکھ لی قریب تھا کہ حقیقت کا نام مٹ جاتا ُ ّحسینیت نے حقیقت کی آبرو رکھ لی خدا کے نام پہ جان دے کے بھوکے پیاسے نے نظامِ قدرت و فطرت کی آبرو رکھ لی […]

عدالت ہے تن جان فاروقِ اعظم

ہیں ایماں کا ایمان فاروقِ اعظم صداقت کی تصدیق ، صدیق اکبر عدالت کی پہچان فاروقِ اعظم وہ دل! جس پہ عرش الٰہی تصدّق اسی کا ہیں ارمان فاروقِ اعظم کچھ اہل حکومت کا ہی حق نہیں ہے مرے بھی ہیں سلطان فاروقِ اعظم ہر اک حکم ان کا نہ کیوں حق نگر ہو نبی […]

علی و فاطمہ کا حوصلہ امام حسن

مجسم آئینہ مصطفیٰ امام حسن حسن کی مدحت و توصیف قلب و جان ُحسین ّحسینیت کی ثنا در ثنا امام حسن خدا کے نور سے معمور ہے جو شخصیت اس آفتاب کی خاص اک ضیا امام حسن غم حسین کی کوئی دوا عطا کردو تمہارا درد تو ہے لادوا امام حسن کمال صبر سے قاتل […]

مخزنِ آیاتِ قرآں الصلوٰۃ والسلام

(سلام) مخزنِ آیاتِ قرآں الصلوٰۃ والسلام شانِ والا شانِ رحماں الصلوٰۃ والسلام ایک اِک دھڑکن پہ سو سو رحمتوں کا ہو نزول دل سے دُھرائے جو انساں الصلوٰۃ والسلام اہل ایماں کے لیے، اہل عقیدت کے لیے آفتابِ علم و عرفاں الصلوٰۃ والسلام غنچہ و گل کی چمن میں کچھ حقیقت ہی نہیں کہتا ہے […]

وہ دوجہاں میں ہے واللہ سرفرازِ علی

علی کے ناز نے بخشا جسے نیازِ علی حدیث ’’لحمک لحمی‘​‘​ سے صاف روشن ہے کہ سوز و ساز محمد ہے سوز و سازِ علی کمال، شاہ ولایت کا چھپ نہیں سکتا کہ قطب و غوث ہیں سب رازدار رازِ علی وہ بدر و خیبر و خندق ہو یا حدود اُحد حضور حق نے اٹھایا […]

عزم حسین! سرِ حق ایثار اولیاء

یہ کار انبیاء ہے کہ شہکارِ اولیاء سلطانِ کربلا کی حضوری میں رات دن آراستہ ہی رہتا ہے دربارِ اولیاء ایک ایک سانس کیوں نہ کرامت بدوش ہو روحِ ّحسینیت ہے طرفدارِ اولیاء بے دام بکنے کے لیے بے چین ہر کوئی واللہ کربلا ہے کہ بازارِ اولیاء آلِ نبی کی ُطرفہ بہاریں نہ پوچھئے […]

اشکوں کی چادر چہرے پر آنکھوں میں گنبد عالی ہے

خوابوں کا نگر آباد رہے خوابوں میں سنہری جالی ہے رحمت کے رنگ انوکھے ہیں بخشش کی شان نرالی ہے اُس در کی عطائیں کیا کہنا جس در پر وقت سوالی ہے محشر کے جلتے لمحوں کا خوف اور مسلماں ہو کے ہمیں؟ اشکوں سے نبی نے اُمت کی ہر فردِ عمل دھو ڈالی ہے […]

آخری عکس

گرد گرد لمحوں میں عکس بے شمار گرد گرد لمحوں میں عکس بے شمار اُترے رنگ سینکڑوں بکھرے لاکھوں تاروں نے آکر اپنا نور پھیلایا اپنے اپنے وقتوں میں اپنے اپنے جلوؤں سے آئینے کو چمکایا لیکن اب بھی دھندلا تھا آئینہ ہدایت کا گرد اُن زمانوں کی دھول داستانوں کی تھی ابھی بہت باقی […]