خواب روشن ہو گئے مہکا بصیرت کا گلاب
جب ِکھلا شاخِ نظر پر اُن کی رویت کا گلاب گفتگو خوشبو کے لہجے میں سکھائی آپ نے خارِ نفرت چن لیے دے کر محبت کا گلاب خُلق کی خوشبو تمام اَدوار میں رچ بس گئی باغِ ہستی میں ِکھلا یوں ان کی شفقت کا گلاب زیست کے تپتے ہوئے صحرا میں ہے وجہِ سکوں […]