کر رہے ہیں تیری ثناء خوانی

سوچتی دھرتی بولتا پانی توُ ہے آئینہ ازل یاربّ اور میں ہوں اَبد کی حیرانی تیرے جلوؤں کے دم سے لیل و نہار تیرے سورج کی سب درخشانی گونجتا ہے ثناء کے نغموں سے گنبدِ جاں ہے میرا نورانی پار ہوتی نہیں مرے مولا درد کی سرحدیں ہیں طولانی تجھ سے بخشش کا ہے تمنائی […]

کرم کے راز کو علم و خبر میں رکھتے ہیں

جو لوگ گنبدِ خضرا نظر میں رکھتے ہیں جنونِ عشق محمد جو سر میں رکھتے ہیں عجب مقام جہانِ ہنر میں رکھتے ہیں نبی کے نام کی نسبت سے ہم سے عاصی بھی دُعائیں اپنی حدودِ اثر میں رکھتے ہیں خدا شناسی کی منزل میں پیروانِ رسول چراغِ علم و عمل رہگذر میں رکھتے ہیں […]

کس کے دل کی ہیں دُعا حضرتِ سچل سرمست

ہر کوئی کہتا ہے یا حضرتِ سچل سرمست مستیاں میرے مقدر کا ستارا بن جائیں مسکرائیں جو ذرا حضرتِ سچل سرمست ہر سر شوق تو اس در کا سزاوار نہیں میں کجا اور کجا حضرتِ سچل سرمست آپ کے فیض سے سرکار کے در تک پہنچا جس طرف سے بھی چلا حضرتِ سچل سرمست کچھ […]

کوئی مثل مصطفیٰ کا کبھی تھا نہ ہے نہ ہوگا

کسی اور کا یہ رُتبہ کبھی تھا نہ ہے نہ ہوگا انہیں خلق کر کے نازاں ہوا خود ہی دست قدرت کوئی شاہکار ایسا کبھی تھا نہ ہے نہ ہوگا کسی وہم نے صدا دی کوئی آپ کا مماثل تو یقیں پکار اُٹھا کبھی تھا نہ ہے نہ ہوگا مرے طاقِ جاں میں نسبت کے […]

سادات کا نشاں ہیں مشرف حسین شاہ

روحانیت کی جاں ہیں مشرف حسین شاہ جو گذرا ان کے در سے شرف یاب ہوگیا عظمت دِہ جہاں ہیں مشرف حسین شاہ کہتی ہیں خود ہی مرقد انور کی نکہتیں گلدستۂ جناں ہیں مشرف حسین شاہ جتنا ادب سے سر جھکے اتنا ہو سرفراز ایسے حق آستاں ہیں مشرف حسین شاہ انسان کیا ہے […]

ارضِ طیبہ عجیب بستی ہے

جس کو ہر اک نظر ترستی ہے بالیقیں زائر حرم کے لیے ہر قدم جذب کیف و مستی ہے آپ کی ذاتِ پاک ہے سب کچھ مری ہستی بھی کوئی ہستی ہے دل کی دنیا کو کیا کہیں آخر رحمتِ عرش خود برستی ہے سرِ بازار جنسِ عشق حضور جتنی مہنگی ہے اتنی سستی ہے […]

اس طرح جانِ دو عالم ہے دل و جان کے ساتھ

جیسے قرآن ہو خود صاحبِ قرآن کے ساتھ دل میں یوں ہی رہے ارمانِ مدینہ یارب ورنہ یہ دم بھی نکل جائے گا ارمان کے ساتھ یادِ والا نے تہہ قبر بڑا ساتھ دیا ورنہ کچھ بھی نہ تھا مجھ بے سروسامان کے ساتھ روحِ اسلام کا مفہوم ادا ہو جائے ملے اخلاق سے انسان […]

اصحاب یوں ہیں شاہِ رسولاں کے اردگرد

جیسے ستارے ماہِ درخشاں کے اردگرد باغِ جناں کی سیر کو جی چاہتا نہیں پھیرے کیے ہیں ایسے گلستاں کے اردگرد اک آنکھ سوئے عشق ہے اک آنکھ سوئے فرش کونین ہیں ہمارے دل و جاں کے اردگرد پروانہ بن کے آ گئے سدرہ سے جبرئیل وہ نورِ حق ہے شمعِ فروزاں کے اردگرد جب […]