اردوئے معلیٰ

Search

 

ارضِ طیبہ عجیب بستی ہے

جس کو ہر اک نظر ترستی ہے

 

بالیقیں زائر حرم کے لیے

ہر قدم جذب کیف و مستی ہے

 

آپ کی ذاتِ پاک ہے سب کچھ

مری ہستی بھی کوئی ہستی ہے

 

دل کی دنیا کو کیا کہیں آخر

رحمتِ عرش خود برستی ہے

 

سرِ بازار جنسِ عشق حضور

جتنی مہنگی ہے اتنی سستی ہے

 

یا نبی آپ ہی بلا لیجیے

پاؤں زنجیرِ یاس کستی ہے

 

پئے نعت نبی مئے انوار

میرے افکار پر برستی ہے

 

بے جمال درِ حضور صبیحؔ

زندگی موت کو ترستی ہے

یہ نگارش اپنے دوست احباب سے شریک کیجیے
لُطفِ سُخن کچھ اس سے زیادہ