شمع دیں کی کیسے ہو سکتی ہے مدہم روشنی

بزمِ طیبہ میں برستی ہے جھماجھم روشنی خاک پائے شاہ کو سرمہ بنا لیتا ہوں میں میری آنکھوں میں کبھی ہوتی ہے جب کم روشنی نورِ مطلق کے قریں بے ساختہ پہنچے حضور روشنی سے کس قدر ہوتی ہے ِمحرم روشنی نقش پائے شہ کی ہلکی سے جھلک ہے کارگر کیسے ہو سکتی ہے مہر […]

عزم

رہِ طیبہ میں دیوانہ چلتا ہوا دم بہ دم گرتا پڑتا سنبھلتا ہوا جا رہا ہے سوئے سیدالانبیا شوق ہے رہنما اور کرم ساتھ ہے اک نہ اک دن یقینا پہنچ جائے گا ورد صلِّ علیٰ کا وہ کرتا ہوا

فرازِ عرش پہ معراجِ معنوی کیا ہے

درِ نبی ہو میسّر تو بندگی کیا ہے خدا گواہ! مسلسل ہے بولتا قرآں حضور سیّد عالم کی زندگی کیا ہے ہر ایک سانس کی آواز یا رسول اللہ ہم اہلِ عشق کا مفہوم زندگی کیا ہے بغیر ان کے عبادت کا حق بھی ہے ناحق مقام حشر میں تم دیکھنا ابھی کیا ہے خدائی […]

قدرتِ حق کا شہکارِ قدرت اک نظردیکھ لوں دور ہی سے

بے زیارت کے بے کیف جینا میں تو باز آیا اس زندگی سے آپ کے در پہ دھونی رمائے پھر خود آدابِ حق سیکھ جائے بندہ پرور اگر ہو اجازت، صاف کہہ دوں میں یہ بندگی سے لطف سجدوں کا اس وقت ہوگا، بے حجابانہ جب ُحسن ہوگا بے محمد کے سر کو جھکانا اک […]

محمد کے جلوے نظر آ رہے ہیں

حجابِ دوعالم اُٹھے جا رہے ہیں درِ شہ پہ ہم یوں مٹے جا رہے ہیں پئے زندگی، زندگی پا رہے ہیں صبا کوئی پیغام طیبہ سے لائی گلستاں کے کانٹے ِکھلے جا رہے ہیں سنورتی ہے قدرت نکھرتی ہے فطرت کچھ اس شان سے شاہِ دیں آرہے ہیں نہ روشن ہو کس طرح یہ چاند […]

میلادُالنبی

ظلمتیں چھٹ گئیں ضو فشاں وہ ہوئے کلیاں چٹکیں ِکھلے پھول مہکی ہوا چار سو ہے خوشی پھیلی پھیلی ہوئی یہ ترنم یہ نغمے یہ ابر بہار ہر سماں ہر اُفق ہر جہت کو بہ کو رنگ اور روشنی ہر قدم ہر محل نور ہی نور چھایا فضا در فضا ان کے آنے سے ہرسو […]

وحشی کو انسان بنایا میرے کملی والے نے

روحِ دل و ایمان بنایا میرے کملی والے نے حشر کے دن کیا کیا نہ گذرتی ایک تبسم کے صدقے مشکل کو آسان بنایا میرے کملی والے نے دل میں مدینے کی خواہش بھی ان کے کرم کا صدقہ ہے دل کو میرے ارمان بنایا میرے کملی والے نے عرشِ بریں کے گوشوں پر اِک […]

وہ جو قرآن ہو گیا ہوگا

ان کا فرمان ہو گیا ہوگا سجدہ کر کے جو سر نہیں اُٹھا در پہ قربان ہو گیا ہوگا یا عقیدت میں اپنی جاں دے کر ہمہ تن جان ہو گیا ہوگا کسے ملتا؟ مزاج پاک حدیث حفظ، قرآن ہو گیا ہوگا اپنے دل کو تلاش کرتا ہوں ان کا ارمان ہو گیا ہوگا جس […]

پاؤں تھک جائیں گے جب رہِ عشق میں سر تو کیا ہے بہ قلب و نظر جائیں گے

جان جاتی رہے یا رہے کچھ بھی ہو ہم درِ مصطفی تک مگر جائیں گے ہر نفس خوگر فیض ختمالرسل ہر نظر مہر و مہ بلکہ ایمانِ ُکل زندگی بھر نہ شام ان کے گھر آئے گی جو سوئے طیبہ وقتِ سحر جائیں گے جذبۂ جان کیا شوق و ارمان کیا زہد و ایمان کیا […]