امامِ رسولاں، متاعِ دو عالم

محمد رسول و نبی مکرّم مَلَک بھیجتے ہیں درود اس پہ پیہم سلام اس کو آتے ہیں از عرشِ اعظم ہے قرآن اس کا مؤثر، منظّم ہے دین اس کا کامل، شریعت ہے محکم درود اس پہ بھیجیں بھی دن رات گر ہم ہے کم اس کے احساں کے آگے، بہت کم بہ حالاتِ امّت، […]

ہر چند مدح اس کی سب اہلِ ہنر کریں

شایانِ شان اس کے نہ ہو جس قدر کریں ان کے نقوشِ پا کا تتبع اگر کریں لاریب لوگ وہ دلِ یزداں میں گھر کریں ہم کیا بیانِ خُلقِ شہِ نامور کریں جاں لیوا دشمنوں سے بھی وہ در گزر کریں عشقِ نبی میں آؤ اِن آنکھوں کو تر کریں بے مایہ آنسوؤں کو بھی […]

ہے تمنا شہرِ طیبہ ہم بھی جا کر دیکھتے

ذرہ ذرہ ہے جہاں کا روح پرور دیکھتے سیر کب ہوتا یہ دل جب شہرِ دلبر دیکھتے ایک کیا ہم سیکڑوں چکر لگا کر دیکھتے روضۂ انور پہ جب نیچے سے اوپر دیکھتے نور کا سیلِ رواں تا چرخِ چنبر دیکھتے دیکھتے ہی رہتے جب جالی کے اندر دیکھتے روضۂ اقدس کا منظر سیر ہو […]

ہر شاخِ ادب ذکر سے تیرے ہی سپھل ہو

چاہے وہ قصیدہ ہو کہ وہ نظم و غزل ہو تم باعثِ ایں عالمِ اسباب و علل ہو محبوبِ خدا ختمِ رسل سِرِّ ازل ہو جس دل میں تری حب بمقدارِ اقل ہو ہنگامۂ ہستی کا نہ اس دل پہ خلل ہو انگلی کا اشارہ ہو تو یہ ردِ عمل ہو ٹل جائے وہ تقدیرِ […]

دستِ طرفہ کارِ فطرت نے سمو دی طرفگی

از ہمہ پہلو ہے دلکش ذاتِ پاکِ آں نبی اب نہیں کوئی نبی بعد از رسولِ ہاشمی تا قیامت اب تو لازم ہے اسی کی پیروی منبعِ نورِ بصیرت چشمۂ ہر آگہی آپ پر نازل ہوئی ہے جو کتابِ آخری تذکرہ اس کا نہیں محدود روئے ارض تک آسمانوں پر فرشتوں میں بھی ہے ذکرِ […]

جامعِ اوصاف ہے جو حسن کی تصویر ہے

وہ نبی مجھ کو ملا ہے یہ مِری تقدیر ہے کیا ہے زورِ حیدریؓ کیا قوت شبیرؓ ہے زورِ بازوئے محمد ہی کی اک تعبیر ہے تزکیہ اخلاق کا، افکار کی تطہیر ہے ہر طرح تذکیر ہے، تنذیر ہے، تبشیر ہے کس طرح سنورے بشر غوطہ زنِ تدبیر ہے وہ کہ ہے معمارِ انساں فکرِ […]

صبحِ دم آمنہ بی کی آغوش میں

صبحِ دم آمنہ بی کی آغوش میں جب وہ عالی نسب نیک نام آ گیا دیکھنے والے سب کہہ اٹھے مرحبا بدرِ کامل بہ حسنِ تمام آ گیا حکمِ ربی سے چرخِ نبوت پہ جب نور افشاں وہ ماہِ تمام آ گیا ظلمتیں سب رخِ دہر سے چھٹ گئیں ظلمتوں کو فنا کا پیام آ […]

فرشتے حضوری میں پہنچا رہے ہیں

محمد پہ لاکھوں سلام آ رہے ہیں ہوئے جو گرفتارِ آں زلفِ مشکیں وہ آزاد اَز دامِ دنیا رہے ہیں سب اپنی جگہ شاد کامِ تجلی تجلی کچھ اس طور دکھلا رہے ہیں فزوں تر ہے دربارِ طیبہ کی رونق جو سَو اٹھ گئے تو ہزار آ رہے ہیں مطاعِ زمانہ بنے اللہ اللہ جو […]

خارج از امکاں ہے تکمیلِ بیانِ مصطفیٰ

بس ہوں تا مقدور میں بھی نغمہ خوانِ مصطفیٰ کیا بشر سمجھے گا ذاتِ بے کرانِ مصطفیٰ خالقِ کونین بھی ہے قدر دانِ مصطفیٰ آئے دنیا سے سمٹ کر عاشقانِ مصطفیٰ دیدنی ہے ازدحامِ آستانِ مصطفیٰ شانِ آقائی تو دیکھیں سرورِ کونین کی رہتی دنیا کے ہیں آقا، خادمانِ مصطفیٰ بے مثیل و منفرد اپنی […]

بیاں ہے لبوں پر شہِ انس و جاں کا

مرے گرد حلقہ ہے کرّ و بیاں کا وہ محبوب و ممدوح ربِ جہاں کا یہ رتبہ خوشا قبلۂ مقبلاں کا شرف آسماں سے بڑھا خاکداں کا کہ مسکن ہے یہ عرش کے میہماں کا ہے پہرہ بہاروں کا در شہرِ خوباں گزر کیسے ممکن وہاں ہو خزاں کا سوادِ مدینہ قریب آ گیا ہے […]