بساطِ ارض ہے تم سے یہ آسماں تم سے

ضیائے شمس و قمر، نورِ کہکشاں تم سے خدا کی حمد میں رطب اللسانیاں تم سے یہ پنجگانہ و تسبیح، یہ اذاں تم سے گرہ کشائی اسرارِ دو جہاں تم سے کہاں ملیں گے زمانے کو راز داں تم سے فروغِ لالہ و گل، رنگِ گلستاں تم سے ہے بلبلوں کی محبت کی داستاں تم […]

زخمی دل کا پنبۂ مرہم نامِ پاکِ سرورِ عالم

از اعجازِ نامِ مبارک سلسلۂ غم درہم برہم ذاتِ محمد ذاتِ مکرم اسمِ محمد اسمِ اعظم صلی اللہ علیہ و سلم , صلی اللہ علیہ و سلم رہبر ہے وہ کل عالم کا منصب اس کا ختمِ نبوت راہنمائے جادہ و منزل اس کا قرآں اس کی سنت دین و شریعت دونوں کامل اونچا سب […]

پوری نہ جس طرح سے ہو حمدِ خدا کبھی

کامل نہ ہو ثنائے شہِ دو سرا کبھی روشن ہوئی جو شمع بہ غارِ حرا کبھی تھی با خدا وہ زینتِ عرشِ عُلا کبھی بجلی چمک اٹھی جو دیے مسکرا کبھی موتی برس پڑے جو تکلم کیا کبھی میرے نبی کی طرح کوئی جامع الصفات خلّاقِ دوجہاں نے نہ پیدا کیا کبھی باتیں وہ ہیں […]

مرے رب نے مجھے بخشا سلیقہ نعت گوئی کا

نہیں ہے ورنہ کچھ آساں ثنائے مصطفیٰ لکھنا وہ جب خورشیدِ عالم تاب نکلا نور برساتا لپیٹا بوریہ بستر ضلالت نے، بشر جاگا نرالی شان ہے اس کی، نہیں اس سا کوئی پیدا وہ محبوبِ خدا، شمعِ ہدیٰ، وہ صاحبِ اسرا ہے سیرت اس کی پاکیزہ، نہایت ارفع و اعلیٰ کہا ہے عینِ قرآں عائشہؓ […]

صریرِ خامۂ فطرت کا تو ہی نقشِ اعظم ہے

تری عظمت خدا کے بعد اک امرِ مسلّم ہے حریمِ نازِ حسنِ لم یزل کا تو ہی محرم ہے نقوشِ پا سے رخشندہ جبینِ عرشِ اعظم ہے تمہارے جدِّ امجد کی بدولت آبِ زمزم ہے تمہارے دم سے کعبہ قبلۂ ابنائے آدم ہے تمہارا دیں قبولِ حق، مدلّل اور محکم ہے مفصل، منضبط، مربوط، کامل، […]

جب تک بہ ذکرِ خیرِ شہِ مرسلیں رہے

میری زباں پہ چاشنی انگبیں رہے در سایۂ ملائکۂ مُکرَمیں رہے محفل وہ جس میں تذکرۂ شاہِ دیں رہے میری دعاؤں میں یہ دعا اوّلیں رہے کلمہ زباں پہ اس کا دمِ واپسیں رہے معراجِ مصطفیٰ کا خیالِ حسیں رہے کچھ ساعتوں کو دل یہ بہ عرشِ بریں رہے پیشِ نگاہ جس کے بھی عرشِ […]

نہیں شعر و سخن میں گو مجھے دعوائے مشاقی

مگر لکھتا ہوں نعتیں میں سمجھ کر فرض اخلاقی نہیں میں ہی اکیلا جانتا ہوں تجھ کو اے ساقی زمانہ تجھ سے واقف ہے تری شہرت ہے آفاقی کھلا ہے میکدہ تیرا، بہ ہر دم دورِ ساغر ہے جو اہلِ ذوق ہیں رہتے ہیں وہ مصروفِ ذواقی ہزاروں خوبیاں یکجا ہیں تیری ذاتِ واحد میں […]

نعت بحرِ بیکراں یعنی کوئی ساحل نہیں

نعت سے عہدہ برآ ہو کوئی اس قابل نہیں عشقِ محبوبِ خدا جس کی متاعِ دل نہیں گنجِ قاروں بھی ہو حاصل تو بھی کچھ حاصل نہیں صورتِ اجمل پہ اس کی حسنِ دو عالم نثار ہے وہ پاگل اس کے دیوانوں میں جو شامل نہیں جگمگا رکھا ہے محفل کو فروغِ نور سے شمعِ […]

زمزمہ سنج ہے بلبل، کہیں کُوکی کوئل

نعت گوئی کی مرے دل میں مچی اک ہلچل شعر گوئی کی مجھے تھوڑی بہت ہے اٹکل فرض مجھ پر بھی ہوئی نعتِ نبی افضل رحمتِ حق کے خوشا جھوم کے برسے بادل جلوہ افروز ہوا تب وہ نبی مرسل کتنا خوش بخت ہے یہ ماہِ ربیع الاول اس میں چمکا مہِ بطحا بہ جمالِ […]

بغیرِ رحمتِ یزداں نہ ممکن ہے، نہ آساں ہے

ثنا خوانِ محمد ہوں تو میرے رب کا احساں ہے کوئی سب لکھ دے اس کی حمد کیونکر اس کا امکاں ہے کہ وہ ہے جس قدر ظاہر، اسی نسبت سے پنہاں ہے وہ ہے پیغمبرِ آخر، مطاعِ نوعِ انساں ہے وہ سرکارِ دو عالم ہے، بر آں محبوبِ یزداں ہے شہنشہ ہیں گدائے در، […]