جذبۂ عشقِ خیر الوریٰ چاہئے

دل میں ہے یا نہیں دیکھنا چاہئے نورِ ذکرِ چراغِ حرا چاہئے خانۂ دل منور سدا چاہئے بوئے عنبر نہ مشکِ خطا چاہئے شہرِ طیبہ کی مجھ کو ہوا چاہئے جس کو خوشنودی مصطفیٰ چاہئے دین سے ان کے اس کو وفا چاہئے تیری الفت ملے تا بہ حدِ جنوں مجھ کو سارے دکھوں کی […]

جو لکھنا ہے اسے توصیفِ شبّر

پئے تعظیم خامہ ہے نگوں سر پسر وہ فاطمہؓ کا نیک اختر حسینؓ ابنِ علیؓ سبطِ پیمبر حسین ایسے کہ حسن ان پر نچھاور نگاہِ عشق قرباں ہر ادا پر گلِ عارض مہکتے دو گلِ تر لبِ خنداں ہیں یا یاقوتِ احمر گریباں میں چھپے گر صبحِ انور پنہ زلفوں میں لے شامِ معطر درِ […]

حس شعر کی ہے مجھ کو جوں آٹے میں ہو نمک

ملتی ہے مجھ کو بہرِ ثنا غیب سے کمک مستجمعِ کمال وہ حدِ کمال تک تخلیقِ نقش گر ہے وہ ‘ما شاءَ رکبک’ واللہ اس کے چہرۂ تاباں کی اک جھلک دنیائے رنگ و بو کی یہ ساری چمک دمک برقِ نگاہِ چشم سیہ دل کو لے ا چک مشکِ ختن کی گیسوئے شبگوں میں […]

حق مدح کا ان کی نہ ادا ہو گا بشر سے

جب تک نہ لکھے کوئی بشر خونِ جگر سے بنتِ شہِ لولاک کے اس لختِ جگر سے ہو کیوں نہ محبت مجھے حیدرؓ کے پسر سے صورت ہے ضیا تاب سوا روئے قمر سے سیرت کی چمک دیکھ ذرا دل کی نظر سے وہ عارضِ تاباں کہ سدا نور ہی برسے وہ زلفِ سیہ رنگ […]

حیدرؓ کہ نورِ عین فلک بارگاہ کی

کیونکر ثنا ہو جانِ رسالت پناہ کی توقیر ایسی کب کسی زریں کلاہ کی جیسی ہے کربلائے معلّیٰ کے شاہ کی سیرت نہ پوچھ مجھ سے مرے قبلہ گاہ کی ہے تربیت جنابِ رسالت پناہ کی صورت جو دیکھئے تو زہے بادشاہ کی دل دیکھئے تو بو بھی نہیں حبِ جاہ کی صبر و رضا […]

خدا کا بندۂ محبوب ہے ختم الرسل ہے وہ

وہ مخدومِ دو عالم ہے مسلّم اس کی عظمت ہے تقابل کیجئے کس سے مقابل ہو نہ جب کوئی نرالی اس کی صورت ہے انوکھی اس کی سیرت ہے ہے فطرت نرم خوئی کی ہے عادت صلح جوئی کی برائے بندگانِ رب وہ ذاتِ پاک رحمت ہے کھری، دو ٹوک، سادہ آپ کی ہے گفتگو […]

خدمت میں ہے اس کی یہ مرا ہدیۂ اشعار

جو والی طیبہ ہے جو نبیوں کا ہے سردار خورشیدِ جہاں تاب ہوا جب وہ ضیا بار ہر گوشۂ ظلمت میں ہوئے صبح کے آثار بر روئے زمیں سب سے بڑی اس کی ہے سرکار پابوس ہیں دنیا کے شہنشاہ و جہاندار سر تا بہ قدم طُرفگی حسن کا معیار ہے از رخِ اخلاق وہ […]

ذرۂ ناچیز خاکِ کفشِ پائے مصطفیٰ

ہے بہ توفیقِ خدا مدحت سرائے مصطفیٰ صورتِ پُر نور و حسنِ دلربائے مصطفیٰ قامتِ موزون و قدِ دل کشائے مصطفیٰ عرشِ اعظم اللہ اللہ فرشِ پائے مصطفیٰ کون پہنچا ہے وہاں تک ماسوائے مصطفیٰ مستجابِ بارگاہِ حق دعائے مصطفیٰ مقتضائے ربِ عالم مقتضائے مصطفیٰ رہبری کے واسطے ہے نقشِ پائے مصطفیٰ روح کی تسکیں […]

ذرۂ ناچیز کیا یہ وہ شہِ عالم کہاں

لکھ سکوں مدحت نبی کی مجھ میں اتنا دم کہاں سیکڑوں آئے جلیل القدر پیغمبر مگر کوئی بھی ہم رتبۂ پیغمبرِ خاتم کہاں ورطۂ حیرت میں ڈالے واقعہ معراج کا دیکھئے پہنچا ہے وہ فخرِ بنی آدم کہاں واقفِ اسرارِ پنہاں جس قدر ہے مصطفیٰ رازِ دو عالم کا کوئی اس قدر محرم کہاں بعدِ […]

ذکر ان کا بصد عنواں قرآں کے سپاروں میں

مثل ان کے کہاں کوئی اللہ کے پیاروں میں ہے حسن کا شہ پارہ وہ حسن کے پاروں میں مشہور ہے دل آرا وہ عشق کے ماروں میں کونین میں شہرت ہے جس کی وہ محمد ہے یوسف کا ہوا چرچا بس زہرہ نگاروں میں تم آئے ہو آخر میں ہر چند یہ ہے برحق […]