کہاں اب تک یہ دنیا کر سکی ہے یا رسول اللہ

ثنا تیری کچھ ایسی چیز ہی ہے یا رسول اللہ قیامت تک تری پیغمبری ہے یا رسول اللہ فقط تیری ہی اب شاہنشہی ہے یا رسول اللہ خلیل اللہ سے نسبت تری ہے یا رسول اللہ تو ہے عالی نسب تو ہاشمی ہے یا رسول اللہ تمہارے حسن میں وہ دلکشی ہے یا رسول اللہ […]

ہیں راہِ منقبت میں ہزاروں ہی پیچ و خم

اے راہوارِ طبع سنبھل کر قدم قدم ہو داستاں حسینؓ کی کس طرح سے رقم دل بھی لہو لہو ہے قلم کا بھی سر قلم ملتی نہیں نظیر وہ ٹوٹا ہے کوہِ غم حیدرؓ کے نورِ عین پہ اللہ رے ستم وہ فاطمہؓ کے لعل وہ سبطِ شہِ امم لختِ جگر علی کے وہ اللہ […]

یادِ نبی سے میرے تصور میں جزر و مد

نغمہ طرازِ نعت ہوں یا رب میں المدد فرماں روائے کون و مکاں سے ہے مستند شاہی حضورِ پاک کی ممتد ہے تا ابد دانشوروں کو بھی نہیں یارائے ردّ و کد قولِ نبی بحکمِ خدا آخری سند ق مدفون جس زمیں میں ہے پاکیزہ وہ جسد جس جا ہے نور پاشِ پُر انوار وہ […]

نعتِ رسولِ پاک ہے یوں تو بہت محال

جب تک نہ فضلِ خاصِ خدا ہو شریکِ حال پہنچا وہیں پہ اڑ کہ مرا طائرِ خیال جلوہ طراز ہے وہ جہاں صاحبِ جمال ہے صاحبِ کمال بھی وہ ذاتِ خوش خصال بندہ ہے اور بندۂ محبوبِ ذوالجلال دونوں ہی رخ سے اپنے ہے بر پایۂ کمال صورت بھی لاجواب ہے سیرت بھی بے مثال […]

یادِ شہِ دو عالم سے دل میں ہے چراغاں

پھر آج مرحبا ہوں اس کے لئے ثنا خواں وہ خاتمِ نبوت وہ تاجدارِ ذیشاں وہ قبلۂ دو عالم و کعبۂ دل و جاں وہ فخرِ مرسلیں ہے وہ نازِ پاک بازاں وہ نورِ انجمن ہے وہ شمعِ بزمِ خاصاں دیکھے تو کوئی کیونکر ان کا وہ روئے تاباں رعب و جمال سے ہے سب […]

یہ فضلِ خاصِ خدا ہے ز فضلِ لا محدود

ہوں نغمہ سنجِ نبی خدائے پاک و ودود ہزار گل ہیں دل آرا بہ گلستانِ وجود محمدِ عربی ہے مگر گلِ مقصود یہ مرتبہ ہے یہ ہے شانِ ہستی مسعود جہاں ہو ذکر فرشتے وہیں ہوں آ موجود بلند نام ہے گردوں وقار ہے لاریب ہے اس کے پاؤں کے نیچے فرازِ چرخِ کبود زمیں […]

یاایُّھَا الرّسولُ و یا ایّھُا النّبی

مدحت سرا ہے آپ کا ادنیٰ یہ امتی اپنی جگہ پہ خوب تھا گو حسنِ یوسفی لیکن ترے جمال کی اللہ رے طرفگی تو مصطفیٰ ہے تیری نبوت ہے آخری مختص ہے تجھ سے اب تو زمانہ کی رہبری مبعوث اپنے دور میں ہوتے رہے نبی تجھ سے نہیں کسی کو پہ دعوائے ہمسری چھائی […]

ہے بے مثال شہا ذاتِ عبقری تیری

ہے کس کا منہ جو کرے کوئی ہمسری تیری محیطِ ہر دوجہاں جلوہ گستری تیری خوشا نصیب! دو عالم کی سروری تیری کسے نصیب ہو شانِ تونگری تیری شہنشہی میں بھی چمکی قلندری تیری سیاہ گیسو ہیں آنکھیں ہیں مدھ بھری تیری دلوں کو سب کے لبھائے سمن بری تیری نگاہِ شوق جو پڑ جائے […]

توفیق ہو اے کاش بہم اور زیادہ

توصیفِ محمد ہو رقم اور زیادہ یا رب ہو ترا مجھ پہ کرم اور زیادہ دے عشقِ شہنشاہِ امم اور زیادہ کرتے ہیں ترا ذکر جو ہم اور زیادہ ہو جاتی ہے کم تلخی غم اور زیادہ یاد آئے مجھے شاہِ حرم اور زیادہ بڑھ اے خلشِ تیرِ ستم اور زیادہ ممدوحِ خداوندِ جہاں ہے […]

جب سے کچھ ہوش سنبھالا ہے جبھی سے ہم کو

ہے شغف شکرِ خدا نعتِ نبی سے ہم کو ہیں نبی جتنے عقیدت ہے سبھی سے ہم کو حبّ لیکن ہے اسی مطّلبی سے ہم کو راہ پر لائے ہیں بے راہ روی سے ہم کو کیسے الفت نہ ہو شاہِ مدنی سے ہم کو آگہی بخشی ہے ذاتِ ازلی سے ہم کو اور آگاہ […]