رقصاں ہے روح و تن میں مرے موجۂ طرب

غلطاں ہوں آج میں بہ ثنائے شہِ عرب خطبہ ہو یا دعا ہو کہ شہ پارۂ ادب ذکرِ رسولِ پاک ہے بعدِ ثنائے رب اس طرح سے نماز پڑھی اس نے ایک شب خود تھا امام اور نبی مقتدی تھے سب شیرِ وغا ہے دن میں وہ طاعت گزارِ شب اپنے ہر اُمّتی کے لیے […]

شعور و عقلِ بشر کی عیاں ہے مجبوری

ثنائے سرورِ عالم ہو کس طرح پوری ہے دور شہرِ مدینہ تو یہ ہے مجبوری پر اس کی یاد میں حائل نہ ہو سکے دوری خجل ہو ماہِ منوّر وہ چہرۂ نوری وہ بوئے زُلفِ دوتا ہے کہ ہیچ کستوری فروغِ نور سے منظر ہے دیدنی دل کا جب ان کی یاد کی جلتی ہو […]

میں رہوں نغمہ طرازِ شہِ دیں حینِ حیات

المدد خالقِ کونین و مجیب الدعوات اس کے اقوال سے واضح ہوں خدا کی آیات اسوۂ پاک پہ چلنے سے ملے راہِ نجات پنجگانہ کی ملی آپ کو شاہی سوغات بھول سکتے نہیں ہم آپ کی معراج کی رات جلوہ گستر سرِ محفل وہ ہوا ہے جب سے مل گیا خاک میں سب سحر و […]

دل آج مرا منہمکِ کارِ ثنا ہے

اس بندۂ عاجز پہ یہ احسانِ خدا ہے لاریب کہ جس روز سے یہ چاند چڑھا ہے ظلمت کی قبا چاک ہے بارانِ ضیا ہے از قولِ ” لَقَد مَنَّ ” پتہ مجھ کو چلا ہے بعثت شہِ کونین کی اک خاص عطا ہے ظلمت کدۂ دہر میں وہ شمعِ ہدیٰ ہے ہر طالبِ منزل […]

سرتاجِ انبیاء ہو شفاعت مدار ہو

محبوبِ رب ہو رحمتِ پروردگار ہو ختم الرسل ہو صاحبِ عالی وقار ہو تم اول الشرف شہِ فرخ تبار ہو دنیائے شش جہات کے تم تاجدار ہو ساری حقیقتوں کے تم آئینہ دار ہو تم مرکزِ عنایتِ پروردگار ہو کامل تمہیں ہو اور زِ ہر اعتبار ہو میدانِ کارزار کے تم شہ سوار ہو را […]

صد امتنان و فضلِ خدائے کریم ہے

میری زباں پہ مدحِ رسولِ کریم ہے وہ خوبرو ہے صاحبِ خلقِ عظیم ہے فطرت میں ہے سلیم، طبیعت حلیم ہے اس بات پر گواہ خدائے علیم ہے مومن کے واسطے وہ رؤف و رحیم ہے نازل ہوئی جو ان پہ کتابِ حکیم ہے حکمت کے موتیوں کا خزانہ عظیم ہے عرشِ عظیم جو کہ […]

حسن و خوبی کا نمونہ ہے وہ حق بیں، دلجو

پاک دل، پاک نظر، نرم زباں، آئینہ رو زلفِ شب رنگ میں اس کی جو رچی ہے خوشبو ایسی عنبر میں کہاں ہے نہ بہ مشکِ آہو لبِ لعلینِ شہِ طیبہ ہیں مثلِ یاقوت مثلِ ناوک ہے مژہ تیغِ دو دم ہیں ابرو ‘حسنِ یوسف، دمِ عیسیٰ، یدِ بیضا داری’ جامعِ وصف و کمالات ہے […]

کہوں بات یہ میں تو بے جا نہیں ہے

نبی کوئی ختم الرسل سا نہیں ہے ہزار انبیاء ایک سے ایک بڑھ کر پہ کوئی سراجاً منیرا نہیں ہے وہ ختمِ نبوت، امام انبیاء کے علو مرتبت کوئی ان سا نہیں ہے وہ خلقِ مجسم وہ رحمت سراپا کوئی اور میرے نبی سا نہیں ہے نقوشِ قدم اس کے عرشِ بریں پر جہاں آج […]

چہرۂ ماہ و خور نہیں چہرۂ حورِ عیں نہیں

مثلِ نبیِ مجتبیٰ چہرہ کوئی حسیں نہیں در صفِ انبیاء نہیں در صفِ مرسلیں نہیں ان سا کہاں ملے کوئی، ان سا کوئی کہیں نہیں تختِ نبوت آپ کا صلِّ علیٰ، علی الدوام سب کے تو جانشیں ہوئے، آپ کا جانشیں نہیں آپ حبیبِ کبریا، آپ امامِ انبیاء امر ہے یہ مسلّمہ اس میں چناں […]

دل عطر بیز تارِ نفس مشکبو کریں

محبوبِ رب کا آئیے ذکرِ نکو کریں قلبِ سیاہ رو کو ہم آئینہ رو کریں خلوت ہو یا کہ بزم تری گفتگو کریں تا اوجِ عرش پائیں گے اس کے نقوشِ پا اس کے نقوشِ پا کی اگر جستجو کریں صادق ہے وہ، امیں ہے وہ، عالی نسب ہے وہ تسلیم اس قدر تو سب […]