بنا رہے ہو جو نقش و نگار شیشے پر
کہ بال آنے لگے ہیں ہزار شیشے پر سنور رہا تھا عجب بے خودی میں دیر تلک وہ شخص چھوڑ گیا ہے خمار شیشے پر دکھائی دے رہا تھا ٹہنیوں پہ ایک ہی پھول اتر رہی تھی عجب سی بہار شیشے پر بہت سے چہروں میں الجھا ہوا ہے اک چہرہ میں دیکھتا ہوں کوئی […]