ہو مجھ پہ کرم مالک و مختارِ مدینہ

اب پاس بلالو مجھے سرکارِ مدینہ تقدیر دکھادے مجھے سرکار کی چوکھٹ پلکوں سے بُہاروں در و دیوارِ مدینہ دل ہجر کا مارا تڑپ اٹھتا ہے وہیں پر ہوتی ہے جہاں بزم میں گفتارِ مدینہ اے شوق مرے مجھ کو دکھا وہ درِ رحمت رہتے ہیں جہاں سید ابرارِ مدینہ اے میرے طبیبو میں نہیں […]

نبی ملے تو خدا سے ملا درود شریف

مری حیات کا جز بن گیا درود شریف سماعتوں میں جہاں نام مصطفیٰ آیا ادب سے جھک کے پڑھا بارہا درود شریف چلی جو شہر مدینہ کی نرم نرم ہوا گلوں کی طرح مہکنے لگا درود شریف خیال گنبد خضریٰ کا آ گیا جس دم لبوں پہ آگیا بے ساختہ درود شریف پڑھا درود، نظر […]

عشق کے سارے شجر سید کونین کے نام

ابر پاروں کے سفر سید کونین کے نام کام ان کا ہے بنا دینا انہیں تاج محل دل کے بوسیدہ کھنڈر سید کونین کے نام جان تو پہلے ہی منسوب ہے ان سے میری ذرہ ذرہ مرا گھر سید کونین کے نام کسی بنجر پہ جو لکھ دیں تو بنے رشک جناں ایسا رکھتے ہیں […]

حاصل ہوا جو فیض رسول انام کا

مژدہ عطا ہوا مجھے عمر دوام کا ممکن نہیں کہ رحمت رب ہو نہ ملتفت میں ورد کر رہا ہوں درود و سلام کا محبوب کردگار ہیں میرے رسول پاک اندازہ کر سکوگے نہ ان کے مقام کا اے خاک کوئے سرور دیں میرے سر پہ آ جذبہ ہے میرے دل میں ترے احترام کا […]

تمنا ہے کہ چوموں ان کے در کو

چلا ہوں بھول کر میں اپنے گھر کو نگاہیں اڑ گئیں طیبہ سے گھر کو لیے آغوش میں دیوار و در کو چمکتی ہے جبیں ان کے گدا کی کہاں رتبہ ملا یہ تاجور کو نبی کی نعت کے صدقے میں یا رب اڑا اونچا مری فکر و نظر کو نبی کے نام کا مرہم […]

مرے سرور مدینہ ترا نام چل رہا ہے

ترے نام ہی کے صدقے مرا کام چل رہا ہے ہو اگر نہ تیری مرضی تو بڑھے نہ اک قدم بھی ترے چاہنے سے دنیا کا نظام چل رہا ہے کسی موڑ پر ہو پوری تری دید کی تمنا اسی آرزو پہ آقا یہ غلام چل رہا ہے تری رحمتوں کی شمعیں سر عام جل […]

آئِنہ چیز ہے کیا ، چاند نہ ہمسر ہوتا

کاش میں کوچۂ سرکار کا پتھر ہوتا ڈال دیتا مجھے طیبہ میں مقدر میرا زندگی میں مری یہ واقعہ اکثر ہوتا وہ نہ ہوتے تو کہاں خلقت عالم ہوتی وہ نہ ہوتے تو کہاں کوئی پیمبر ہوتا میرے آقا نہ لٹاتے جو شفاعت کے گہر ایک بے کیف سا منظر سر محشر ہوتا چاہنے والا […]

ذی کرم ذی عطا آج کی رات ہے

اوج کی انتہا آج کی رات ہے از زمیں تابہ عرشِ بریں ہر طرف فضل کا سلسلہ آج کی رات ہے سدرۃ المنتہیٰ کی حدوں سے پرے کوئی تنہا چلا آج کی رات ہے عرش کیوں کر نہ اترائے تقدیر پر آمدِ مصطفیٰ آج کی رات ہے اُد’نُ مِنّی کے اعلان سے یہ کھلا حجرۂ […]

زندگی اپنی اسی طور سنواری جائے

دل میں تصویر مدینے کی اتاری جائے کہکشاں راہ میں یوں بچھتی چلی جاتی ہے جانب عرش شہ دیں کی سواری جائے اس قدر بھرتے ہیں دامن کہ اٹھائے نہ بنے ان کے کوچے میں اگر کوئی بھکاری جائے حسن ایسا ترے رب نے تجھے بخشا آقا چاند سو بار ترے چہرے پہ واری جائے […]

جو دل سے مدحت خیرالانام کرتے ہیں

انہیں ادب سے فرشتے سلام کرتے ہیں متاع عشق نبی جن کے پاس ہوتی ہے غزال نفس کو وہ لوگ رام کرتے ہیں یہ صبح و شام یہ دن رات کے حسین سفیر نبی کو پیش درود و سلام کرتے ہیں وہ اہلبیت کا دامن کبھی نہ چھوڑیں گے نبی کے حکم کا جو احترام […]