گلاب فکر ہے ان سے عمل بھی لالۂ خیر

جڑا ہے ذکر سے ان کے ہر اک حوالۂ خیر زباں ہے لفظ طلب تو بیان عجز نشاں قلم ہے تشنہ رقم لکھنے کو مقالۂ خیر انہی کی سیرتِ اطہر انہی کا خلقِ عظیم مطالعاتِ جہاں میں حسیں مقالۂ خیر ورق ورق پہ ہیں روشن عطا و مہر و کرم حیاتِ نور کا دفتر کھلا […]

تری رحمت پہ ہے اپنا گزارا یا رسول اللّٰہ

تری رحمت ہی ہے اپنا سہارا یا رسول اللّٰہ ہوائیں پھر مخالف ہیں ہمارے پاک پرچم کی کبھی نیچا نہ ہو پرچم ہمارا یا رسول اللّٰہ تلاطم خیز موجوں میں گھرا اپنا سفینہ ہے کرم فرمائیں مل جائے کنارا یا رسول اللّٰہ برے بھی ہیں بھلے بھی ہیں مگر ہیں تو شہا تیرے تجھی کو […]

جہانِ فتنہ و شر میں وہ گونجا خطبۂ خیر

ظلامِ ظلم و ستم میں وہ چمکا جلوۂ خیر افق افق پہ ہے اب بھی وہ روشنی کی دلیل شبِ ربیع جو ابھرا تھا ایک لمعۂ خیر جہانِ زیر و زبر میں وہ کلمۂ تمجید بلا کے قحطِ صدا میں قسیمِ جذبۂ خیر فلاحِ نوعِ بشر ہے انہی کے در سے جڑی ہے خیر بارِ […]

ملے گا بخشش کا سب کو مژدہ نگاہِ رحمت شفیع ہو گی

چمک اٹھے گا نصیب سب کا پھر ان کی قسمت رفیع ہو گی انہی کے آنے کی برکتیں ہیں جہان بھر میں جو رونقیں ہیں ازل سے تا بہ ابد جہاں میں انہی کی نعمت وسیع ہو گی شجر حجر ان کے زیرِ فرماں انہی کے بردے ہیں جنّ و انساں انہی کی اُمّت کثیر […]

بلا سبب تو نہیں ہے کھلا دریچۂ خیر

صبا نے دل کو سنایا کسی کا گفتۂ خیر ریاضِ جاں میں انہی سے کھلے ہیں خیر کے گل دل و نگاہ انہی سے بنے حدیقۂ خیر بچھا کے بیٹھے ہیں آنکھیں کہ ہو گا ان کا گزر چمک رہا ہے امیدوں سے دل کا خیمۂ خیر گزر رہی ہے جو بادِ نسیم دھیرے سے […]

صورت ہے تیری فجر کی تنویر یا نبی

سیرت ہے تیری خیر کی تکثیر یا نبی شمس و ضحٰی ہے چہرۂ پُر نور نُورِ علم عفو و کرم ہے لیل کی تفسیر یا نبی منکر بھی تیرے دین کا کرتے ہیں اعتراف کیسی ہے تیرے خلق کی تا ثیر یا نبی تیری نگاہِ نور کے صدقے نکل پڑی پتھر دلوں سے خیر کی […]

ہر نعت تری لفظوں کی تجمیل ہے آقا

ہر نعت تری حرفوں کی تجلیل ہے آقا ہیں سارے ثناگر ترے حسّاں کی روش پر ہر نعت ترے حکم کی تعمیل ہے آقا سوچیں تو ترا وصف جو لکھیں تو تری نعت کیا نعت نگاروں کی یہ تبجیل ہے آقا مدحت کا عطا کیجیے نایاب طریقہ لفظوں سے کہاں نعت کی تشکیل ہے آقا […]

وہ کرم بھی کیا کرم ہے وہ عطا بھی کیا عطا ہے

جو گدا کو ڈھونڈتی ہے وہ سخا بھی کیا سخا ہے وہ طلب بھی کیا طلب ہے جو قبول بے سبب ہے جسے عفو خود چھپا لے وہ خطا بھی کیا خطا ہے تیرے بولنے سے پہلے جسے رب قبول کر لے میں فدا تری دعا کے وہ دعا بھی کیا دعا ہے جو لٹا […]

مشکل ہوئی اب جینے کی تدبیر شہِ دیں

ہے آپ کے ہاتھوں ہی میں تقدیر شہِ دیں نفرت ہے عداوت ہے تکبّر ہے حسد ہے معدوم ہوئی خُلْق کی توقیر شہِ دیں ہو جائے جو ابرو کا سکوں بار اشارہ کٹ جائے گی آلام کی زنجیر شہِ دیں کیوں قتل ہوئے سامنے بچوں کے وہ اپنے کیا ظلم ہے یہ خون کی تحریر […]

رہبر ہے رہنما ہے سیرت حضور کی

منزل ہے راستہ ہے سیرت حضور کی آدابِ زندگی کی روشن کتابِ جاں تحریرِ دلکشا ہے سیرت حضور کی اک جہدِ مستقل کا پیہم نصابِ زیست ہمّت فزا ادا ہے سیرت حضور کی مہر و وفا، مروّت، بندہ نوازیاں بندوں کا آسرا ہے سیرت حضور کی سچّائی ، سادگی و ایفائے عہد سب عظمت کی […]