اور کس نے خیال رکھا ہے
مجھ کو رحمت نے پال رکھا ہے مار دیتے یہ غم زمانے کے تم نے آقا سنبھال رکھا ہے نام ان کا لبوں پہ ہے پیہم اور مشکل کو ٹال رکھا ہے آتی ہے طیبہ سے ہوا ٹھنڈی جس نے ہم کو بحال رکھا ہے ان کی مدحت کے فیض نے نوری مصرع مصرع اجال […]
معلیٰ
مجھ کو رحمت نے پال رکھا ہے مار دیتے یہ غم زمانے کے تم نے آقا سنبھال رکھا ہے نام ان کا لبوں پہ ہے پیہم اور مشکل کو ٹال رکھا ہے آتی ہے طیبہ سے ہوا ٹھنڈی جس نے ہم کو بحال رکھا ہے ان کی مدحت کے فیض نے نوری مصرع مصرع اجال […]
بہار آسا گھٹائیں چاہتا ہوں خطاؤں نے کیا دامن دریدہ شفاعت کی قبائیں چاہتا ہوں رہوں میں خادمِ شبّیر و شبّر وفائیں ہی وفائیں چاہتا ہوں غمِ حسنین میں زندہ رہوں میں دعائیں ہی دعائیں چاہتا ہوں درِ زہرا سے نسبت بیٹیوں کو مرے آقا ردائیں چاہتا ہوں مرے بیٹے کو بھی در کی غلامی […]
خوشا وہ دم کہ جو نکلے بہ جستجوئے رسول مری نگاہ بھی پائے بصارتوں کا جواز کبھی حیات میں دیکھوں جو حسنِ روئے رسول چمک اٹھے گا سماعت کا ایک اک گوشہ کبھی جو گوش میں اترے وہ گفتگوئے رسول یہاں پہ ضبط ہے لازم اے نو نیازِ جنوں نہیں ہے نجد کا صحرا کہ […]
مرے لب پہ کل بھی درود تھا مرے لب پہ کل بھی سلام ہو ترا نام راحتِ جان تھا ترا نام راحتِ جاں رہے مری زندگی کا ورق ورق ترے نام پر ہی تمام ہو ترا ذکر و فکر ہی یا نبی رہے میرا حاصلِ زندگی ترا ذکر ہی مری صبح ہو، ترا ذکر ہی […]
آپ داعی سراجِ منیر آپ ہیں آپ ہی سے ہدایت کے سب سلسلے آپ ہادی ہیں منذر نذیر آپ ہیں آپ ہی سے منوّر ہوئے دو جہاں نُورِ مطلق سے خود مستنیر آپ ہیں اہل ایماں پہ لازم ہے دیں کی مدد اہلِ ایماں کے حامی نصیر آپ ہیں آپ کا رب ہے مولا نصیر […]
تقدیر بناتے ہیں مکّے میں مدینے میں اب تک ہیں فضاؤں میں خوشبوئیں پسینے کی آثار بتاتے ہیں مکّے میں مدینے میں منظر وہ احد کے ہوں یا غارِ حرا کے ہوں اک یاد دلاتے ہیں مکّے میں مدینے میں کعبے کی فضا تجھ سے روضے کی ضیا تجھ سے ہم دل چمکاتے ہیں مکّے […]
عنبر فشاں ہو جیسے وہ مخملیں سا ہاتھ جذبہ طلب کا مجھ میں ہوتا نہ تھا کبھی رحمت نے اس کی بڑھ کر تھاما تھا میرا ہاتھ گل کی لطافتیں ہیں جس پر نثار پیہم ہے کتنا نرم و نازک میرے نبی کا ہاتھ دامن میں لے کے خوشبو زلفِ حبیب کی خوشبوئیں بانٹتا ہے […]
جب عرش مکاں ہوتے ہیں مہمانِ مدینہ آتے ہیں یہاں صبح و مسا نوری ملائک اور نُور بہ جاں بستے ہیں مہمانِ مدینہ اک کیف چھلکتا ہے وہاں قلب و نظر سے سیرابیٔ جاں رکھتے ہیں مہمانِ مدینہ خاطر میں کہاں لائیں کبھی اہلِ دول کو قدموں میں شہی رکھتے ہیں مہمانِ مدینہ لفظوں سے […]
یہ نعتوں کا جھرنا سا جو پھوٹتا ہے عطائے محمد عطائے خدا ہے دلوں میں محبت حبیبِ خدا کی لبوں پر ہے مدحت شہِ دوسرا کی سروں پر جو رحمت کی چھائی گھٹا ہے عطائے محمد عطائے خدا ہے ریاضِ مودّت کا منظر تو دیکھو سکوں ہی سکوں کی بہاریں کھلی ہیں معطّر معطّر دلوں […]
اسود جمال زاد ہے کس طرح طاق میں کعبے کی داستان ہو کیسے نہ دل ربا آتا ہے تیرا نام سیاق و سباق میں کیوں کر مطاف میں ہے اجالوں کا رتجگا ہے کس کا نام رکّھا ہوا دل کے طاق میں لمسِ لبِ حبیب کی سر مستی دیکھیے زم زم رواں ہے آج بھی […]