گرفتِ حیرت و بہجت میں ہے وصال گھڑی
کہ میری زیست نے دیکھی ہے اِک کمال گھڑی عطا نے ایسے دریچے سخن کے کھول دئیے سراپا ساکت و صامت ہے اب سوال گھڑی بس ایک لمحے کو پھیلی تھی دید کی خوشبو تمام عمر مقدر رہی نہال گھڑی تھا سر بسر ہی اندھیرے میں یاس یاس وجود سحر بہ کف ہوئی ظاہر وہ […]
 
			