حمد و ثنا سے پہلے زباں پاک کیجیے

بعد اسکے ذکر صاحب لولاک کیجیے دل میں چھپا کے جذبۂ عشق رسول پاک جان و جگر کو اپنے طربناک کیجیے مشغول ہو زبان درود و سلام میں یوں دستیاب روح کی خوراک کیجیے یادوں کا اپنی دے کے اجالا مرے حضور سینے سے ظلمتوں کا جگر چاک کیجیے کیجے بیاں جو گنبد خضریٰ کی […]

بڑا کھٹکا لگا رہتا تھا دنیا میں قیامت کا

یہاں تو گرم ہے بازار آقا کی شفاعت کا تڑپتا ہی رہوں کیا میں تمنائے مدینہ میں خدایا کچھ تو حل نکلے مری دیر ینہ حسرت کا جہاں میں نام ہے روشن نبی کے چار یاروں سے صداقت کا، عدالت کا، سخاوت کا، شجاعت کا وہاں سے آنے والوں کی زباں پر ہے یہی کلمہ […]

وہ دلکشی ملی نہ کہیں اور دہر میں

آئی نظر جو رحمت عالم کے شہر میں گر لمس دست ناز ترا ہو اسے نصیب اثرات زندگی کے مرتب ہوں زہر میں سیل کرم تھا وہ کہ ہر اک کوہ رنج وغم تنکے کی طرح بہہ گیا بس ایک لہر میں تعظیم مصطفےٰ سے کیا جس نے انحراف وہ شخص مبتلا ہوا قدرت کے […]

فردوس کا نمونہ بہر اعتبار ہے

سرکار کا مدینہ بڑا شاندار ہے حاصل ہوا ہے جب سے شہہ دو جہاں کا غم حاصل ہمارے دل کو سکون و قرار ہے طرز کلام ، طرز تخاطب ، خرام ناز ہر اک ادا حضور کی رحمت شعار ہے کچھ بھی کہوں زبان سے حاجت نہیں مجھے مافی الضمیر ان پہ مرا آشکار ہے […]

کہاں میرے نبی کا کوئی ہمسر کوئی ثانی ہے

جدھر دیکھو بساطِ کن میں انکی وصف خوانی ہے یہ بالکل صاف مفہوم حدیث من راٰنی ہے سراپا آپ کا رب کی بڑی محکم نشانی ہے بہت مسرور تھا مہتاب اپنی ضوفشانی پر ترے تلووں کے آگے میرے آقا پانی پانی ہے تحیر میں خرد ہے عقل و دانش ششدر و حیراں سنا جب سے […]

مری اس کیفیت پر میرے مرشد کی گواہی ہے

جہانِ نعت میں رہنا ثبوتِ بے گناہی ہے نہ مانے اس حقیقت کو جو اس کی کم نگاہی ہے کہ عرفان شہ کونین عرفان الٰہی ہے مسلسل آسماں سے قدسیوں کا کارواں اترے یہ دربار شہ ہر دوسرا کی عز و جاہی ہے تمہاری سلطنت ہے ساری دنیا اور عقبیٰ میں یہاں بھی سربراہی ہے […]

جب وہ محبوب خدا بن کے پیمبر اترا

کاروانِ کرم و لطف زمیں پر اترا آگیا اپنے جلو میں لیے انوارِ یقیں فرش والوں کا جگانے وہ مقدر اترا آئے میزان فضیلت سے نہ جانے کتنے کون سلطان مدینہ کے برابر اترا بحر وحدت کے شناور تو بہت ہیں لیکن اتنی گہرائی میں کوئی نہ شناور اترا رشک صد لعل و جواہر اسے […]

بولیں شجر نبی نبی بولیں حجر نبی نبی

گونجے صدا طرف طرف شام و سحر نبی نبی تازہ جو رہنا ہو تجھے خوب مہکنا ہو تجھے اپنا وظیفہ لے بنا اے گل تر نبی نبی نوک قلم کو چوم کر جھوم رہی ہے وجد میں بام و در خیال پر لکھ کے نظر نبی نبی کہنے لگا نبی نبی عالم خوف میں جو […]

اے کاش دیکھ لوں میں کبھی اس دیار کو

آئے جہاں قرار دلِ بے قرار کو خیرات مل گئی جسے کوئے رسول سے کرتا نہیں سلام کسی تاجدار کو جاؤں گا تیرے واسطے میدانِ حشر تک سینے سے میں لگا کے ترے انتظار کو ہم کیوں نہ چاہیں تیری رضا اے شہہ انام مطلوب ہے رضا تری پروردگار کو تیرے کرم نے حوصلہ بخشا […]

حرم میں بارش انوار دیکھنے چلیے

وہیں ہے مولد سرکار دیکھنے چلیے نظر میں خانۂ کعبہ رہے تو بہتر ہے عبث نہ کوچہ و بازار دیکھنے چلیے منیٰ و وادئ عرفات اور مزدلفہ بلا رہے ہیں تو اس بار دیکھنے چلیے جنون شوق سعی کا لیے ہوئے ہمراہ صفا و مروہ کے آثار دیکھنے چلیے خدا کے فضل سے ارکان حج […]