نعت کیا لکھوں شہِ ابرار کی

خود خدا مدحت کرے سرکار کی اُس پہ بارش کیوں نہ ہو انوار کی ہو گئی جس پر نظر سرکار کی کب ہے خواہش درہم و دینار کی؟ بھیک بس مل جائے اُن کی پیار کی ذرۂ خاکِ شفا کے سامنے کیا ہے وقعت لعل کے انبار کی؟ خارِ طیبہ ہے مرے پیشِ نظر بات […]

کب ہے مہ و نجوم کے انوار کی طلب

مجھ کو فقط ہے رحمتِ سرکار کی طلب اب تو حضور خواب میں تشریف لائیے کب سے ہے مجھ کو آپ کے دیدار کی طلب صحرائے طیبہ جس نے بھی دیکھا ہے ایک بار اس کو ہوئی نہ پھر گل و گلزار کی طلب دونوں جہاں میں راحتیں پانے کے واسطے رکھتا ہوں اُن کے […]

مرے سرکار کا دربارِ پُر انوار کیا کہنا

برستی ہے جہاں پر رحمتِ غفار کیا کہنا سوالی بن کے آ جاؤ جو چاہو مانگ لو اُن سے کسی کو بھی تو وہ کرتے نہیں انکار کیا کہنا بتاتے غیب کی خبریں ہیں اُمت کو مِرے آقا خدا کے فضل سے ہیں واقفِ اسرار کیا کہنا وہی سارے جہاں میں نعمتیں تقسیم کرتے ہیں […]

ہیں حبیبِ خدا مدینے میں

سب کے مشکل کُشا مدینے میں خوش نصیبوں نے جا کے دیکھی ہے نور کی اِنتہا مدینے میں رات دن ہر گھڑی برستا ہے ابرِ جود و عطا مدینے میں وقت آئے کہ جا کے میں بھی کروں اُن کی مدح و ثنا مدینے میں اُن کے کوچے میں جا کے رہتے ہیں شاہ بن […]

کتنے عالی شان ہوئے

جو اُن کے مہمان ہوئے گرے جو ان کے قدموں میں سیرابِ عرفان ہوئے ذکرِ آقا سے حاصل راحت کے سامان ہوئے آپ پکارے اَنَا لَہَا جب اپنے انجان ہوئے کیا اُس کی تفصیل لکھیں؟ ہم پہ کیا احسان ہوئے اب تو آصف طیبہ میں جانے کے اِمکان ہوئے

دو عالم میں جو نور پھیلا ہُوا ہے

یہ مہرِ حرا سے اُجالا ہُوا ہے گدا پر کرم ان کا ایسا ہوا ہے نہ سہما کبھی اور نہ تنہا ہوا ہے برستی ہے رب کی سدا اُس پہ رحمت درِ مصطفی جس نے تھاما ہُوا ہے نہ بھائے گا اُن کو کوئی اور منظر مدینہ جن آنکھوں نے دیکھا ہُوا ہے نظر پڑ […]

کس قدر سرکار کی ہے پیاری پیاری گفتگو

عرش پہ رب نے بُلا کے آپ سے کی گفتگو چاہے دشمن جان کا تھا ہو گیا وہ آپ کا جس نے آقا آپ کی اک بار سن لی گفتگو اُس گھڑی بارانِ رحمت کی جھڑی محسوس کی جب کسی نے آپ کی رحمت کی چھیڑی گفتگو سوچتا ہوں کس قدر ہو گا وہ منظر […]

اپنی قسمت کو اَوج پر دیکھا

جس نے آقا کو اک نظر دیکھا ہجر میں آپ کے شہِ بطحا! آنکھ کو آنسوؤں سے تر دیکھا جو ہُوا اُن کے در سے وابستہ اُس کو دنیا میں معتبر دیکھا غیر کو بھی لگائیں سینے سے مہرباں اُن کو اِس قدر دیکھا اُن کی رحمت کا سایہ ہے ہر سو جا کے آصف […]

ہمیں دربار میں اپنے بُلائیں یا رسول اللہ

ہمارے دل کی یہ حسرت مٹائیں یا رسول اللہ ہمیں یہ اذن دے دیجئے کسی دن آکے روضے پر ہم آکر حالِ دِل اپنا سنائیں یا رسول اللہ یہی فریاد ہے تشریف لا کر خواب میں اک دن ہمارے بختِ خوابیدہ جگائیں یا رسول اللہ مراپژمردہ دل بھی پھول کی مانند کِھل اٹھے جو مل […]

دو جہاں میں مصطفی سا کون ہے؟ کوئی نہیں!

رب نے ان جیسا بنایا کون ہے؟ کوئی نہیں! میرے آقا میرے مولا ماسوائے آپ کے ہم غریبوں کا سہارا کون ہے؟ کوئی نہیں! جس طرح امت کی خاطر وہ رہے ہیں اشکبار اسطرح آنسو بہاتا کون ہے؟ کوئی نہیں! غیر بھی یہ مانتے ہیں جُز شہِ کونین کے لامکاں تک اور پہنچا کون ہے؟ […]