اپنی قسمت کو اَوج پر دیکھا
جس نے آقا کو اک نظر دیکھا
ہجر میں آپ کے شہِ بطحا!
آنکھ کو آنسوؤں سے تر دیکھا
جو ہُوا اُن کے در سے وابستہ
اُس کو دنیا میں معتبر دیکھا
غیر کو بھی لگائیں سینے سے
مہرباں اُن کو اِس قدر دیکھا
اُن کی رحمت کا سایہ ہے ہر سو
جا کے آصف نگر نگر دیکھا