کیوں خدا کی نہ ہو اُس پہ رحمت سدا

جس کے دل میں ہے آقا کی چاہت سدا ہوں غلامِ شہنشاہِ کونین جب ناز کیوں نہ کرے مجھ پہ قسمت سدا؟ قبر میں بھی رہے حشر میں بھی رہے جیسے دنیا میں ہے ان سے نسبت سدا ہو بقیعِ مبارک میں مدفن مرا یوں میسر رہے ان کی قربت سدا ہے دعا سانس آصف […]

مجھ پہ بھی چشمِ کرم ماہِ رسالت کرنا

التجا ہے یہ مری اتنی عنایت کرنا کاش! میرے بھی مقدر میں یہی لکھا ہو رات دن آپ کے روضے کی زیار ت کرنا مجھ کو خوش بخت اسی واسطے سب کہتے ہیں کہ مرا عشق ہے سرکار کی مدحت کرنا ہیں گنہ گارو خطا کار مگر آ پ کے ہیں ہم سیہ کاروں کی […]

ہے مرکز مدینہ ہے محور مدینہ

سبھی عاشقوں کا ہے دلبر مدینہ میرے دل کی دنیا بدل سی گئی ہے ہُوا نقش جب سے ہے دل پر مدینہ مری کشتیٔ شوق اس میں رواں ہے کہ ہے نُور کا اک سمندر مدینہ کسی کا کوئی اور اگر ہے تو ہو گا مِرا مدعا ہے برابر مدینہ میں خود موت کا خیر […]

ہیں ارمان دل میں ہمارے ہزاروں

مدینے کے دیکھیں نظارے ہزاروں مجھے ایک ان کا سہارا ہے کافی کروں کیا میں لے کے سہارے ہزاروں؟ لگاتے نہ جو آپ سینے سے آقا! کہاں جاتے پھر غم کے مارے ہزاروں بھنور میں لیا ان کا جب نامِ نامی وہیں بن گئے پھر کنارے ہزاروں لگے ان کے نعلین سے جو بھی ذرے […]

کیوں مجھ پہ نہ رحمت کی ہو برسات مسلسل

پڑھتا ہوں درود اُن پہ میں دن رات مسلسل اک بار پکارا تھا محبت سے محمد اُس وقت سے ہیں مجھ پہ عنایات مسلسل جب ذکرِ شہِ والا سے لَو میں نے لگائی ہوتے گئے بہتر مرے حالات مسلسل طوفان کی موجیں ہوں کہ آندھی ہو بَلا کی تھامے ہوئے مجھ کو ہے وہ اِک […]

نبی علیہ السلام آئے

لیے خدا کا پیام آئے بہار کیوں نہ عروج پر ہو کہ انبیا کے امام آئے انہی کے دم سے جہاں ہیں روشن جو بن کے ماہِ تمام آئے وہی مبارک زباں ہے جس پر درود آئے سلام آئے انہی کی ہے ایک ذات ایسی جو دشمنوں کے بھی کام آئے یہی ہے دیکھا کہ […]

پار لگ جائیں گے اک دن یہ سفینے آصف

مجھ کو بلوائیں گے سرکار مدینے آصف جتنے ذروں پہ پڑی سیِّد والا کی نظر بن گئے سارے کے سارے وہ نگینے آصف کیا بتاؤں مرے سرکار کا رتبہ کیا ہے کی ہے رب سے بھی ملاقات نبی نے آصف اپنی انگلی کے اشارے سے کریں چاند کو شق شان پائی ہے کہاں؟ ایسی کسی […]

ابتداء حضور ہیں انتہا حضور ہیں

مقتدی ہیں انبیا مقتدأ حضور ہیں پوری آب و تاب سے ساری کائنات میں جو کرے ہے روشنی وہ دیا حضور ہیں باقی سب فریب ہے اور سارا جھوٹ ہے زندگی گزارنے کا ضابطہ حضور ہیں جب نہ تھے ملائکہ اور نہ کائنات تھی حرفِ کُن سے قبل کا واقعہ حضور ہیں اُن کے دم […]

یاد طیبہ کا نگر آنے لگا

حاضری کا شوق تڑپانے لگا بادشاہوں کو بھی شرمانے لگا بھیک جب سے آپ کی پانے لگا آپ کا پُرنور چہرہ دیکھ کر چودھویں کا چاند شرمانے لگا ابرِ رحمت، سن کے نامِ مصطفی بارشِ انوار برسانے لگا تھامنے ان کا کرم آیا مجھے جب غمِ دوراں سے گھبرانے لگا پیار آصف مجھ سے سب […]

یا نبی! دَر پہ بلائیں

گنبدِ خضریٰ دکھائیں خواب میں تشریف لا کر بخت میرے بھی جگائیں زیست کا حاصل یہی ہے جان و دِل ان پر لُٹائیں ورد ہو صلِّ علیٰ کا کیسے غم نزدیک آئیں روشنی گھر بھر میں ہو گی دیپ نعتوں کے جلائیں کیا کوئی میرا بگاڑے جب میرے آقا بچائیں کیا خبر آصف کہ ہم […]